محرم کے ساتھ حج کرنے والی خاتون کی درخواست منسوخ نہیں ہو سکتی
’جو مرد بطور محرم درخواست جمع کراتا ہے تو درخواست خاتون کے ساتھ منسوخ ہوگی‘ ( فوٹو: سبق)
وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ حج کی درخواست دینے والی وہ خاتون جس کے ساتھ محرم بھی موجود ہے، وہ تنہا اپنی درخواست منسوخ نہیں کرسکتیں۔
اسی طرح وہ مرد جو کسی خاتون کے ساتھ محرم کے طور پر درخواست جمع کرا چکے ہیں وہ تنہا اپنی درخواست منسوخ نہیں کر سکتے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے یہ وضاحت ایک سوال کے جواب میں کی ہے جس میں پوچھا گیا تھا کہ اگر کسی خاتون نے محرم کے ساتھ حج کی درخواست دی اور ان کی درخواست منظور ہوگئی، بعد ازاں انہوں نے اپنا ارادہ بدل دیا تو کیا وہ اپنی درخواست منسوخ کر سکتی ہیں جبکہ ان کا محرم حج کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس پر وزارت نے واضح کیا ہے ’جس خاتون کی محرم کے ساتھ درخواست منظور ہوئی ہے، اگر وہ ارادہ بدل دے تو محرم کے ساتھ دونوں کی درخواست منسوخ ہو جائے گی۔‘
اسی طرح جو مرد بطور محرم درخواست جمع کراتا ہے اور بعد میں ارادہ بدل دیتا ہے تو اس کی درخواست خاتون کے ساتھ منسوخ ہو گی۔
واضح رہے کہ وزارت حج وعمرہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ ’تنہا خواتین بغیر محرم کے حج کی درخواستیں دے سکتی ہیں، انہیں خواتین کے گروپ میں شامل کیا جائے گا۔‘
وزارت نے کہا تھا کہ ’عورت کا محرم شوہر، بھائی، بیٹا اور والد ہو سکتا ہے۔‘