کورونا کی انڈین قسم کی وجہ سے چوتھی لہر کا خطرہ ہے: عمران خان
کورونا کی انڈین قسم کی وجہ سے چوتھی لہر کا خطرہ ہے: عمران خان
جمعرات 8 جولائی 2021 12:40
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’دنیا میں اس وقت مختلف قسم کے کورونا وائرس پھیلے ہوئے ہیں۔ پاکستان کو کورونا کی انڈین قسم کی وجہ سے خطرہ ہے۔‘
جمعرات کو ملک میں کورونا کی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’اس وقت کورونا کی انڈین قسم مسئلہ بنی ہوئی ہے، اس لیے عوام احتیاط کریں اور ماسک لازمی پہنیں۔‘
ان کے مطابق ’یہ کورونا کی یہ قسم افغانستان، انڈونیشیا اور دوسرے ملکوں تک بھی پہنچ چکی ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’لوگ ایس او پیز سے تھک چکے ہیں لیکن اب بھی ضروری ہے کہ ماسک کی پابندی لازمی کی جائے۔‘
عمران خان کے مطابق ’جب تک سب کو ویکسین نہیں لگ جاتی، کورونا کی نئی لہریں آتی رہیں گی۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اگر چوتھی لہر میں کورونا زیادہ پھیلا تو لاک ڈاؤن کی طرف جاسکتے ہیں۔ شادی ہال، ریسٹورنٹس بند کرنا پڑیں گے جس سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عوام خاص طور پر عید کے موقع پر ماسک پہنیں تاکہ کورونا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔‘
ملک گیر لاک ڈاؤن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: اسد عمر
اس سے قبل جمعرات کو ہی این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ’اسلام آباد ہی نہیں ملک بھر میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، تاہم ملک گیر لاک ڈاؤن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم مکمل لاک ڈاؤن نہیں کریں گے بلکہ سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔‘
’ہم نہیں چاہتے کہ عید پر پابندیاں لگائیں اور اس کا مزہ خراب ہو، جولائی میں کورونا کی چوتھی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔‘
دی اکانومسٹ کی رپورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ میں اکانومسٹ کی رپورٹ پر خوش نہیں ہوں، پاکستان میں پہلے نمبر پر آنے کی صلاحیت ہے کیوں نہیں آیا۔‘
انہوں نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے حوالے سے کہا کہ ’وہاں انتخابی مہم کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔‘
’خط کے ساتھ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کی تصاویر لگائی ہیں، الیکشن کمیشن کو لکھا ہے کہ وہ ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔‘
اسد عمر کے مطابق ’این سی او سی نے کشمیر میں دو ماہ کے لیے الیکشن موخر کرنے کی سفارش کی تھی، ہم چاہتے تھے کہ ان دو ماہ کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگ جاتی۔‘
واضح رہے کہ پاکستان میں کوورنا وائرس کے 9 لاکھ 67 ہزار 633 مصدقہ کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 34 ہزار 531 فعال کیسز ہیں۔
ملک میں کورونا کی وبا سے اب تک 22 ہزار 493 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 9 لاکھ 10 ہزار 609 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔