نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے والد ضیا یوسفزئی نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ملالہ کے نام پر قائم سکول کا پرانا نام بحال کر دے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جمعرات کو سنجے سدھوانی نامی صارف نے لکھا کہ ’تاریخ کو مذہب سے ہٹ کر دیکھا جائے تو مناسب نہیں ہوگا۔ سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی سکول کراچی کا نام ملالہ یوسف زئی گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول رکھنا کسی طور پر اچھا عمل نہیں ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
ملالہ یوسفزئی کے انٹرویو پر تنازع: والد کی جانب سے وضاحتNode ID: 570901
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت سے اپیل ہے یہ نام واپسی کورجی کھیم جی رکھا جائے۔ تاریخ سے کھلواڑ بند کیا جائے۔‘
سنجے سدھوانی کے اس مطالبے کو انسانی حقوق کے کارکن کپل دیو نے ضیا یوسفزئی کو مینشن کرتے ہوئے ری ٹویٹ کیا کہ ’تاریخ کو تبدیل نہ کریں۔ سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی سکول کا نام تبدیل کر کے ملالہ یوسفزئی رکھا گیا۔‘
’ہم سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں۔ حکومت کو ہماری آئیکون ملالہ کی تکریم کے لیے نئے سکولز کھولنے چاہیے۔‘
Let's not change the history. Seth Kooverji Khimji Lohana Gujarati School renamed after @Malala Yousazai. We request Sindh Education Minister @SaeedGhani1 to revisit the decision. Government should rather open new schools to honour our icon Malala.@ZiauddinY https://t.co/qMlPdMBvhj
— Kapil Dev (@KDSindhi) July 8, 2021
اس کے جواب میں ضیا یوسفزئی نے سنجے سدھوانی اور کپل دیو کو مخاطب کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’عزیز کپل دیو اور سنجے سدھوانی اس سکول کا نام سرکاری طور پر چھ فروری 2012 کو تبدیل کر کے ملالہ رکھا گیا تھا۔ اگر اس کا نام پہلے سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی سکول تھا تو ہم سعید غنی صاحب سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کا اصل نام بحال کیا جائے۔ ہم اپنی تاریخ کے احترام کے پابند ہیں۔‘
Dear @KDSindhi & @sanjaysadhwani2 ,
This school was officially renamed after @Malala on February 6, 2012.
If its first name was Seth Kooverji Khimji Lohana Gujarati School, then we request @SaeedGhani1 sab to revert it to its original name. We are bound to respect our history. https://t.co/QixeenDTLN— Ziauddin Yousafzai (@ZiauddinY) July 8, 2021
ضیا یوسفزئی کی اس درخواست پر سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے محکمے سے تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا کہہ دیا ہے۔ آپ کی مہربانی کا شکریہ۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کا نام مقررہ عمل کے بعد باضابطہ طور پر بحال کیا جائے گا لیکن یقیناً ملالہ کے نام پر کسی اور اسکول کا نام رکھا جائے گا جس کا اس کی طرح کوئی پرانا نام نہیں ہوگا۔‘
I have asked department to submit comprehensive report. Thank you for kindness. The name will be restored officially after due process but surely any other school will be named @Malala which has no such kind of old name. https://t.co/k0M4LVnSDR
— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) July 8, 2021