Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصباح اور وقار نے ڈیفنسیو کردیا، ’مہربانی کرکے ٹیم مینجمنٹ تبدیل کریں‘

انگلینڈ نے پہلے دونوں میچز جیت کر سیریز اپنے نام کر لی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کی بی کلاس ٹیم کے خلاف سی کلاس کارکردگی نے نہ صرف شائقین کرکٹ کو مایوس کیا ہے بلکہ کوچنگ سٹاف پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
کچھ شائقین کی جانب سے پاکستان کی انگلینڈ سے شکست کو شکست کے بجائے حماقت قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ کچھ صارفین نے پاکستان ٹیم کے کوچز کو اس خراب کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہرایا تو کسی نے کرکٹ شائقین کو صبر سے کام لینے کی تلقین کی۔
کرکٹ کی موجودہ صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے صارف وکیل احمد خان لکھتے ہیں کہ ’یونس خان جیسے بہترین بیٹنگ کوچ کو فارغ کرنے کا نتیجہ سامنے ہے۔ پتا نہیں ارضِ پاک کو اور کتنی سُبکی برداشت کرنا پڑے گی۔

صارف جواد علی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’کیا اب بھی کوچز تبدیل نہیں ہوں گے؟ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مصباح الحق اور وقار یونس اپنے وقت کے بہترین کھلاڑی رہے ہیں، لیکن یہ 2021 ہے ہم اینڈی فلاور کو ٹیم کا ہیڈ کوچ دیکھنا چاہتے ہیں۔ مصباح اور وقار نے ٹیم کو ڈیفنسیو کر دیا ہے اس سے پہلے پاکستان ٹیم اور برباد ہو مہربانی کر کے ٹیم مینجمنٹ تبدیل کریں۔

جہاں صارفین نے مینجمنٹ کی تبدیلی کے مشورے اور ٹیم کی کارکردگی پر سوال اٹھائے وہیں کچھ صارفین نے ٹیم انتظامیہ کے حق میں بھی بات کی۔
صارف عرفہ فیروز زیک لکھتے ہیں کہ’ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس پر ٹیم کی ایک بُری کارکردگی کے بعد اتنی زیادہ تنقید نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستان ٹی 20 اور ٹیسٹ میچ میں اپنی کارکردگی کو بہتر کر رہا ہے، جبکہ پاکستان نے کافی عرصے سے کوئی ون ڈے نہیں کھیلا۔، ون ڈے فارمیٹ کے لیے کچھ صبر کریں۔

سینیئر صحافی اویس توحید نے سوالات اٹھائے کہ ’پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کا ذمہ دار کون ہے؟ ورلڈ کلاس بیٹنگ ٹیلنٹ کی کمی، مصباح اور وقار کی ناکام کوچنگ، سلیکٹرز کی صحیح کھلاڑیوں کے انتخاب میں ناکامی یا پاکستان کرکٹ بورڈ کی ناکامی۔

خیال رہے کہ انگلینڈ نے تین ون ڈے انٹرنیشنل کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو نو وکٹوں اور دوسرے میچ میں 52 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔

شیئر: