Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے پر عوامی تاثرات

مناسب قیمتوں کی تلاش میں ایک سے دوسرے سٹور کا سفر تھکا دیتا ہے۔ (فوٹو سی این بی سی)
مناسب قیمتوں کی تلاش میں ایک سے دوسرے سٹور تک تھکا دینے والے سفرکے بعد آن لائن خریداری میں تیزی آ رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں مقیم خاتون ریناد وافی گھریلو بجٹ میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مسقتبل قریب میں قیمتوں میں کمی کی کوئی علامت نظر نہیں آرہی۔ (فوٹو عرب نیوز)

ریناد وافی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں بنیادی ضرورت کے سامان کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہاں پر خریداری کے مختلف سنٹرز میں  قیمتوں میں اتار چڑھاو نظر آتا ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں سے لے کر صفائی ستھرائی اور ذاتی استعمال کی مختلف مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
اسی وجہ سے اب زیادہ تر لوگ آن لائن متبادل تلاش کر رہے ہیں  اور میں ان میں سے ایک میں بھی ہوں۔
گذشتہ سال سے پام آئل اور سویا بین کے تیل تک ہر چیز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ اسی طرح میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ گذشتہ 6 مہینو ں سے دیگر اجناس کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔

گھریلو خواتین ماہانہ بجٹ میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

جدہ  میں گھریلو اشیا فروخت کرنے والے سٹور کے  مالک  نے بتایا  ہےکہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا سامان سافٹ ڈرنکس اور سگریٹ ہے کیونکہ ہمیں سپلائی اور مستحکم قیمتوں کو برقرار رکھنے  کی مشکلات  درپیش ہیں۔
دکاندار کا کہنا ہے کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مسقتبل قریب میں قیمتوں میں استحکام یا کمی کی کوئی علامت نظر نہیں آرہی۔ آئندہ 9 ماہ تک قیمتوں میں اضافے کا امکان زیادہ ہے۔
یونی لیور کمپنی نے رواں سال کی  دوسری سہ ماہی میں اب تک قیمتوں میں 1.6 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
جون میں سعودی افراط زر میں تیزی سے 6.2 فیصد تک اضافہ ہوا جو اس سال سب سے زیادہ ہے۔ اس کا اندازہ ایندھن اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ سے واضح ہوتا ہے۔
جنرل اتھارٹی برائے شماریات(جی ایس ٹی اے ٹی) کے اعداد و شمار کے مطابق اس کا مئی میں 5.7 فیصد سے موازنہ کیا گیا ہے۔

صفائی ستھرائی اور ذاتی استعمال کی اشیا کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)

قومی شماریاتی ادارہ کے مطابق ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 22.6 فیصد اور خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں8.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سعودی عرب نے مقامی کھپت اور معاشی نمو کی حمایت کے لیے رواں ماہ ایندھن کی قیمت نہ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
 ریاض میں رہنے والی گھریلو خاتون ریناد وافی نے کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مہنگائی  کورونا وائرس کے بعد بحالی کے عمل کا  حصہ ہے اوررواں  سال کے آخر تک قیمتیں معمول پر آنا شروع ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ میں بھی یہی چاہتی ہوں لیکن مجھے اس پر یقین نہیں ہے کہ میں اس پر امید رکھوں کیونکہ ہم سال کا آدھا حصہ گزار چکے ہیں اور ابھی تک کچھ نہیں بدلا۔
 

شیئر: