خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر شاہ عبد العزیز میڈیکل کمپلیکس میں یمنی بچی کے اضافی اعضا الگ کرنے کا آپریشن شروع ہوگیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق میڈیکل اصطلاح میں مذکورہ بچی کے کیس کو ’طفیلی جڑواں بچے‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
یمنی سیامی بچوں کا آپریشن کل ہوگاNode ID: 586406
شاہ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کہا ہے کہ ’طفیلی جڑواں بچی کے اضافی اعضا الگ کرنے کا آپریشن انتہائی پیچیدہ ہے‘۔
’ سرجری میں ساڑھے آٹھ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ آپریشن 8 مراحل میں مکمل ہوگا جس میں 25 ماہرین حصہ لیں گے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’جسمانی طورپر جڑے بچوں میں ایک بچی اور ایک بچہ ہے جن کے دھڑ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے تاہم بچہ پورا نہیں ہے، اس کی صرف ٹانگیں ہیں۔ دونوں کا پیشاب اور تناسلی نظام بھی ایک دوسرے کے ساتھ مشترک ہے‘۔
عملية فصل #التوأم_الطفيلي اليمني عائشة أحمد من محافظة #المهرة،
وهو عبارة عن طفل مكتمل مع وجود حوض وأطراف سفلية إضافية مزدوجة ومتطفله على التوأم عائشة وتشترك معها في منطقة الحوض، كما أن هناك عيوبًا خَلقية واشتراك في الجهاز البولي والتناسلي السفلي.#اليمن
pic.twitter.com/ZtBMbVE9W1— فهد اللويحق (@fahedloweehig) July 29, 2021