اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں چوتھی مرتبہ توسیع کرتے ہوئے مزید دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
نور مقدم کا مقدمہ لڑنے کے لیے ہزاروں ڈالر کا عطیہ جمعNode ID: 586771
-
نور مقدم کیس: ملزم ظاہر جعفر کا جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ ہوگیاNode ID: 586991
-
نور مقدم کا مقدمہ لڑنے کے لیے عطیہ مہم کیوں روک دی گئی؟Node ID: 587061
پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ ملزم کے گھر کی 40 گھنٹے کی ویڈیو میں مزید کردار سامنے آئے ہیں جن کے حوالے سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
سنیچر کو اسلام آباد میں کی ایک عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم ظاہر جعفر کو قدرے تاخیر سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ دو بج کر دس منٹ پر ملزم کو سخت سکیورٹی میں عدالت لایا گیا تو اس سے پہلے مقدمے کے مدعی اور مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم اپنے وکلا کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
ضلعی عدالتوں میں کمرہ عدالت نمبر 21 میں مجسٹریٹ محمد شعیب اختر کی آمد سے قبل ہی ملزم کو عدالت میں پہنچا دیا گیا تھا۔ چند لمحے انتطار کے بعد مجسٹریٹ آئے اور سماعت کا آغاز ہوا۔
پولیس کی جانب سے سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے بتایا کہ ملزم کا پولی گراف ٹیسٹ اور ویڈیو کا فرانزک کروا لیا گیا۔ اس ویڈیو میں کچھ مزید کردار نظر آئے ہیں۔ ان کے حوالے سے تفتیش کے لیے ضروری ہے کہ ملزم پولیس ہی کی تحویل میں رہے اس لیے ریمانڈ میں مزید توسیع کی جائے۔
