اس کے علاوہ 991 ایسے افراد کو پکڑا گیا ہے جو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ تفتیش کے دوران پکڑے جانے والوں میں7471 افراد سرحدی خلاف ورزیوں کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرحد پار کر کے مملکت میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران 266 افراد کو گرفتار کیا گیا ہےجن میں 52 فیصد یمنی شہری، 44 فیصد ایتھوپین اور دیگر قومیتوں کے4 فیصد افراد شامل ہیں ۔
اس کے علاو ہ آٹھ افراد کو ہمسایہ ممالک میں داخل ہونے کی کوشش کے الزام میں کو گرفتار کیا گیا اور 12 افراد کو ایسے ملزموں کو پناہ دینے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں خلاف ورزی کرنے والوں کی مجموعی تعداد 64,539 بتائی گئی ہے جن میں53,777 مرد اور 10,762 خواتین شامل ہیں۔
حکام نے 48,453 افراد کی سفری دستاویزات کے حصول کے لیے متعلقہ سفارتخانوں سے رابطہ کر لیا ہے۔
3,352 افراد کی سفری دستا و یز مکمل ہونے کی کارروائی جاری ہے جب کہ 5,308 افراد کو جلد ملک بدر کر دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے اعلان کر رکھا ہے کہ جو شخص بھی اقامہ خلاف ورزی کرنے والوں کو پناہ دے گا یا کسی قسم کی مدد یا مملکت میں داخلے کی سہولت فراہم کرے گا اسے 15 سال تک قید اور ایک ملین ریال تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید یہ کہ ایسےغیر قانونی افراد کو سفری سہولتیں فراہم کرنے کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے والی گاڑی بھی ضبط کر لی جائے گی۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں