برطانیہ نے مکمل ویکسین لگوانے والے امریکہ اور یورپی یونین کے مسافروں کے لیے اپنی سرحد کھول دی ہے۔ یہ فیصلہ سفری انڈسٹری کے سربراہوں کی جانب سے حکومت پر پابندیاں ختم کرنے اور لوگوں کو کووڈ ویکسینیشن پروگرام سے مکمل فائدہ اٹھانے پر زور دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ نئے قوانین نافذ ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی حکومت سفری پابندیوں سے متعلق برطانوی ٹریفک لائٹ سسٹم میں ایک نئی کیٹگری کا اضافہ کرے گی جس کے بعد انڈسٹری کے عہدے داروں کے مطابق بہت سے لوگوں کو گھر میں رہنے کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے گا۔
مزید پڑھیں
-
السعودیہ ایئر کی ایتھنز کے لیے براہ راست پروازیںNode ID: 583351
-
عمان ایئرلائن کا گیارہ اگست سےعمرہ فلائٹس بحال کرنے کا اعلانNode ID: 587116
پیر سے وہ مسافر جو مکمل ویکسین لگوا چکے ہیں، وہ 10 دن سے زیادہ قرنطینہ میں رہنے شرط کے بغیر ’امبر لسٹ‘ کے تحت میں برطانیہ میں داخل ہوسکیں گے۔ برطانوی حکومت ایک امبر واچ لسٹ بنا رہی ہے تاکہ لوگوں کو ان علاقوں کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جہاں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
برطانوی ہاؤس آف کامنز کی ٹرانسپورٹ کمیٹی کی چیئرمین ہاؤ مریم نے بی بی سی کو بتایا کہ’امبر واچ لسٹ کو ایک بڑے سرخ جھنڈے کی صورت میں دیکھا جا سکے گا جس کی وجہ سے اس واچ لسٹ میں شامل ممالک کی بکنگ بند ہو سکتی ہے۔‘
برطانوی ایئر لائنز کورونا وائرس کے باعث طویل بندشوں کے بعد موسم گرما کے اواخر میں فضائی سفر میں اضافے کی توقع کر رہی ہیں۔ کورونا پابندیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر سفر کم ہونے کی وجہ سے ان کمپنیوں کے منافع میں شدید کمی ہوئی تھی اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے تھے۔ وبا کے دوران لندن کے مصروف ترین ہیتھرو ایئرپورٹ کے ذریعے سفر کرنے والوں کی تعداد میں75 فیصد کمی آگئی تھی۔
ہیتھرو ایئرہورٹ کے چیف ایگزیکٹیو جان ہولینڈ نے کہا ہے کہ ’برطانوی حکومت کو زیادہ سے زیادہ مسافروں کو سفر کی اجازت دینی چاہیے اور سفری پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے امریکہ جیسے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ اچھا آغاز ہے، ہم یہ دکھا رہے ہیں کہ ویکسین ہی ہماری آزادی کا پاسپورٹ ہے۔‘