Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی ہوم آفس نے نواز شریف کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد کردی

نواز شریف نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے پاکستان سے برطانیہ روانہ ہوئے تھے (فائل فوٹو: مسلم لیگ ن ٹوئٹر)
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق برطانوی محکمہ داخلہ نے نواز شریف کے ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد کردی ہے۔
جمعرات کو مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نواز شریف کے ویزے میں مزید توسیع سے برطانوی محکمہ داخلہ نے معذرت کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی محکمہ داخلہ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ نوازشریف اس فیصلے کے خلاف امیگریشن ٹریبونل میں اپیل کر سکتے ہیں۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کے مطابق ’برطانوی امیگریشن ٹریبونل میں دائر اپیل پر فیصلہ ہونے تک محکمہ داخلہ کا حکم غیر موثر رہے گا اور اپیل پر فیصلہ ہونے تک وہ برطانیہ میں قانونی طورپر مقیم رہ سکتے ہیں۔‘
’نواز شریف قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے برطانیہ میں ہی قیام کریں گے۔ جب تک ان کا علاج نہیں ہوجاتا اور ڈاکٹرز انہیں اجازت نہیں دیتے، وہ وہیں رہیں گے۔‘
نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف کا کیس بہت مضبوط ہے، قوی امید ہے کہ ان کی اپیل کو منظور کر لیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف بیمار ہیں، ان کی سیاسی سرگرمیاں صرف بیانات کی حد تک ہیں، اور جہاں تک ان کے علاج کی بات ہے تو وہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔
فواد چوہدری کا ردعمل
اس حوالے سے حکومت پاکستان کے ترجمان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف کے پاس پہلا آپشن یہ ہے کہ وہ پاکستانی ہائی کمیشن جائیں، وہاں سے سفری دستاویزات حاصل کریں اور واپس پاکستان آئیں، تاہم یہاں انہیں جیل جانا پڑے گا اور اپنے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف  بیمار نہیں، وہ چل پھر رہے ہیں اور ریسٹورنٹس بھی جا رہے ہیں‘ (فائل فوٹو: مسلم لیگ ن ٹوئٹر)

فواد چوہدری نے دوسرے آپشن کے حوالے سے بتایا کہ ’نواز شریف لندن میں ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے اقدام کو چیلنج کریں۔‘
بقول ان کے ’نواز شریف کے پاس اپیل کے لیے گراؤنڈ موجود نہیں ہے کیونکہ وہ بیمار نہیں ہیں، وہ چل پھر بھی رہے ہیں اور ریسٹورنٹس میں بھی جا رہے ہیں۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اپیل میں نواز شریف جھوٹ بولیں گے جس پر انہیں برطانیہ کی عدالت سے بھی سزا ہو سکتی ہے۔‘
انہوں نے نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ پاکستانی ہائی کمیشن جا کر وہاں سے سفری دستاویزات حاصل کریں اور ان مقدمات کا سامنا کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی نواز شریف کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، وہ لوٹے ہوئے پیسے واپس کریں اور اپنے گھر میں رہیں۔‘
بقول ان کے ’یا وہ پیسے واپس کریں گے یا پھر جیل جائیں گے۔‘

محمد زبیر کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں نواز شریف کی جان کو خطرہ ہے، پارٹی نے انہیں لندن میں قیام کا مشورہ دیا ہے‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

نواز شریف کو 24 گھنٹوں میں سفری دستاویز جاری کردیں گے: شیخ رشید
سابق وزیراعظم کی درخواست مسترد کیے جانے کے حوالے سے پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف کا پاسپورٹ رواں برس 16 فروری کو منسوخ ہو گیا تھا اور اب وہ ہمارے شہری نہیں ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف درخواست دیں تو انہیں 24 گھنٹوں میں سفری دستاویزات جاری کر دیں گے۔‘
اس سوال پر کہ اگر ان کو واپس آنا پڑے تو کیا وہ آسکتے ہیں اس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’ان کو واپس آکر جیل جانا پڑے گا۔‘
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر چار ہفتے کے لیے برطانیہ جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد وہ نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے پاکستان سے برطانیہ روانہ ہوئے تھے۔
نواز شریف کو لندن جانے کی اجازت دینے کو وزیراعظم عمران خان متعدد بار اپنے غلطی قرار دے چکے ہیں۔ خیال رہے کہ لندن میں قیام کے کچھ عرصے بعد نواز شریف نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔

شیئر: