Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی عمرہ آپریٹرز سروسز دوبارہ شروع کرنے کے لیے پرامید

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ابتدائی طور پرایک ماہ میں 60 ہزار زائرین کو اجازت دی جائے گی اور پھر اسے مرحلہ وار 20 لاکھ زائرین تک بڑھایا جائے گا۔(فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی عمرہ آپریٹرز نے کہا ہے کہ وہ اپنے آپریشنز کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے سعودی عرب کی اجازت کے منتظر ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی عمرہ آپریٹرز کا یہ بیان اتوار کو سعودی عرب کے ایک نئے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ان غیر ملکی زائرین کو عمرے کی اجازت دی جا رہی ہے جنہوں نے مکمل ویکسین لگوا لی ہے۔
سعودی عرب نے کورونا وائرس اور اس کے نئے ویرئینٹس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 13 ملکوں پر سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں ’ریڈ لسٹ‘ میں شامل کر دیا تھا۔ ان ممالک میں پاکستان،افغانستان، ارجنٹینا، برازیل، مصر، ایتھوپیا، انڈیا، انڈونیشیا، لبنان، جنوبی افریقہ، ترکی، ویتنام  اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی وزارت برائے حج وعمرہ نے کہا تھا کہ وہ نو اگست سے ان غیر ملکی زائرین کی عمرہ درخواستیں وصول کر رہے ہیں جنہوں نے ویکسین لگوا لی ہے اور ان کا تعلق ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے نہیں ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ابتدائی طور پر ایک ماہ میں 60 ہزار زائرین کو اجازت دی جائے گی اور پھر اسے مرحلہ وار 20 لاکھ زائرین تک بڑھایا جائے گا۔
حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ایچ او اے پی) سندھ زون کے چیئرمین عفان ذیشان نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنے آپریشنز کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے سعودی حکام کی جانب سے ’آگے بڑھنے‘ کے اشارے کے منتظر ہیں۔‘
پاکستان چیمبر آف کامرس کی مرکزی کمیٹی برائے حج وعمرہ سروسز کے کنوینئر محمد شفیق رفیق نے کہا ’عمرہ کی بحالی کا فیصلہ پاکستان کی ٹریول اور ٹورازم انڈسٹری کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ اس فیصلے نے شعبے کے احیا کے لیے امید کی شمع روشن کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو اٹھائے اور ملک کو ریڈ لسٹ باہر نکلوائے تاکہ مقدس مقامات کی زیارت کا شوق رکھنے والے پاکستانی سعودی عرب کے نئے اقدامات سے فائدہ اٹھا سکیں۔‘
خیال رہے کہ کورونا وبا سے پہلے پاکستانی حج وعمرہ آپریٹرز سالانہ 20 لاکھ زائرین کو سفر کی سہولیات فراہم کرتے تھے جن میں سےعمرہ کرنے والے 18 لاکھ زائرین ہوتے تھے۔
آئی اے ٹی اے ایجنسی پروگرام جوائنٹ کونسل کے چیئرمین محمد حنیف رِنچ  نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’کورونا وبا کی وجہ سے سفری خدمات فراہم کرنے والوں کے کاروبار میں تقریباً 80 فیصد نقصان ہوا ہے۔
ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے وائس چیئرمین محمد یحییٰ پولانی  نے کہا ہے کہ ’ٹریول انڈسٹری اور ائیرلائنز آپس میں منسلک ہیں اور اپنی مجموعی صلاحیت کا صرف10 فیصد بروئے کار لا رہی ہیں۔ حج اور عمرہ آپریٹرز پریشان کن حالت کی وجہ سے دوسرے کاروباروں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔ سفرِعمرہ کی بحال سے اس شعبے کو نئی زندگی مل سکتی ہے۔‘

 

 

 

 

شیئر: