آئل ٹینکر پر حملہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایران پر شدید تنقید
امریکی فوجی ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق آئل ٹینکر پر حملہ کرنے والے ڈرون ایرانی تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عمان کے ساحل پر اسرائیلی ٹینکر پر مہلک حملے کے بعد پیر کو ایران پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا۔
عرب نیوز کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں بتایا گیا کہ ایران اس حملے کا ذمہ دار ہے اور اس کا محاسبہ کیا جائے گا۔
ایم ٹی مرسر نامی ٹینکر 29 جولائی کو تنزانیہ سے متحدہ عرب امارات کی جانب سفر کر رہا تھا جب اسے بارودی مواد سے لیس تین ایرانی ساختہ ڈرونز نے نشانہ بنایا۔
حملے میں جہاز کے کپتان سمیت ایک سکیورٹی گارڈ ہلاک ہو گیا تھا۔ دونوں کا تعلق رومانیہ اور برطانیہ سے تھا۔
یہ حملہ بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کا باعث بنا۔ ایران نے ذمہ داری سے انکار کیا لیکن امریکی فوجی ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈرون ایرانی تھے۔
حملے کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ یہ حملہ ’ایران کے حملوں اور دیگر اشتعال انگیز طرز عمل کا ایک حصہ تھا جو کہ انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ جہاز رانی، بین الاقوامی جہاز رانی اور تجارت کی آزادی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔‘
’یہ ہم تمام اقوام پر ہے کہ وہ ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ ایسا کرنے میں ناکامی سے صرف ان کے معافی کے احساس کو تقویت ملے گی اور دوسروں کو میری ٹائم کے نظم و ضبط کو نظر انداز کرنے کی طرف مائل کریں گے۔‘
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اقوام متحدہ کے نظام میں بحری قزاقی، مسلح ڈکیتی اور دہشت گردی سے لڑنے کے لیے ایک نئے ’خصوصی ڈھانچے‘ کا مطالبہ کیا۔
برطانیہ کے وزیر دفاع بین والس نے بھی ایران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ حملہ ایران کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے جو نہ صرف میری ٹائم سکیورٹی اور سمندری مسافروں کی زندگیوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ قواعد پر مبنی نظام کے لیے بھی خطرہ ہے جس پر دنیا اپنی سمندری سلامتی کے لیے انحصار کرتی ہے۔‘