Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بے خوابی کی کیفیت پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے؟

نیند کے مسائل یا بے خوابی  ایک عام بیماری ہے جس  کا اکثر شکار خواتین ہوتی ہیں۔ بےخوابی سے اگلے دن کے معمولات متاثر ہوتے اور کام کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ  تھکاوٹ اور توانائی کا زیاں ہوتا ہے، روزمرہ کے  کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ہر انسان کی نیند کا دورانیہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ عام طور پر ایک شخص کی صحت کے لیے روزانہ  7-8 گھنٹے نیند کرنا کافی ہے۔
سیدتی میگزین کی ایک رپورٹ میں اس مسئلے قابو پانے کے حوالے سے بات کی گئی ہے 

اچانک بے خوابی کی وجوہات

بہت سے افراد میں اچانک، شدید یا قلیل المدتی بےخوابی  ہوتی ہے جو کئی دن یا ہفتوں تک رہتی ہے۔ ایساعام طور پر تناؤ یا تکلیف دہ واقعات کے نتیجے میں ہوتا ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کو دائمی یا طویل المیعاد بے خوابی  بھی ہوتی ہے جو ایک مہینہ یا اس سے زیادہ وقت تک رہتی ہے۔  بے خوابی کا تعلق ادویات یا دیگر طبی حالتوں سے بھی ہو سکتا ہے۔
بے خوابی کی  بنیادی وجوہات کا علاج کرنے سے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے ، لیکن بعض اوقات یہ مسئلہ برسوں تک رہ سکتا ہے۔

دائمی بےخوابی کی عام وجوہات

بے خوابی کی عام وجوہات میں متعدد ایسے پہلو شامل ہیں جو ہماری روزمرہ کی زندگیوں کا حصہ ہوتے ہیں، اور چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے بھی ہم ان سے مکمل پیچھا نہیں چھڑا سکتے۔
تناؤ: کام، سکول، صحت، معاش یا اہلخانہ کے بارے میں فکرمند رہنا آپ کے دماغ کو رات کے وقت مصروف رکھتا ہے اور یوں نیند آنا مشکل ہو جاتی ہے۔ تکلیف دہ زندگی کے واقعات، جیسے کسی پیارے کی موت یا بیماری، طلاق یا بیروزگاری بھی بے خوابی کا سبب بن سکتے ہیں۔
سفر یا کام کا شیڈول: ہمارا خودکار جسمانی سسٹم اندرونی گھڑی کا کام کرتا ہے ، جو آپ کی نیند بیدار ہونے  اور جسمانی درجہ حرارت جیسی چیزوں کی راہنمائی کرتا ہے۔ خودکار جسمانی سسٹم میں خلل پڑنے سے بے خوابی  کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
نیند کی خراب عادات: نیند کی خراب عادات میں نیند کا غیر منظم شیڈول، سونے سے پہلے کی سرگرمیاں، نیند کے لیے غیر آرام دہ ماحول، اور بستر کو کام کرنے، کھانے اور ٹی وی دیکھنے کے لیے استعمال کرنا شامل ہے۔ بستر پر جانے سے پہلے کمپیوٹر ، ٹیلی ویژن، ویڈیو گیمز، سمارٹ فونز یا دیگر سکرینز کا استعمال آپ کی نیند کے دورانیے میں مداخلت کر سکتا ہے۔

ہر انسان کی نیند کا دورانیہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے (فوٹو: پکسابے)

رات گئے بہت زیادہ کھانا کھانا: رات کے وقت بہت زیادہ مقدار میں کھانا آپ کو جسمانی طور پر بے چین کرسکتا ہے۔

بےخوابی کی دیگر وجوہات

دماغی صحت کی خرابی: جیسے پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) نیند میں خلل ڈال سکتا ہے۔ جلدی اٹھنا افسردگی کی علامت ہو سکتی ہے۔ 
دوائیں لینا: بہت سی دوائیں نیند میں مداخلت کرسکتی ہیں، جیسے کچھ اینٹی ڈپریشن، دمہ یا بلڈ پریشر کی دوائیں وغیرہ۔
کچھ طبی حالتیں: دائمی درد، کینسر، ذیابیطس، دل کی بیماری، دمہ، گیسٹرو، پارکنسنز اور الزائمر کی بیماری بھی نیند کو متاثر کر سکتی ہیں۔
نیند سے متعلق عارضے: نیند کی کمی  کا مسئلہ بے خوابی کا سبب بنتا ہے۔  ٹانگوں کے سنڈروم کی وجہ سے ٹانگوں میں تکلیف ہوتی ہے اور ان کو ہلاتے رہنے کرنے کی غیر متوقع خواہش ہوتی ہے، جو آرام بھری نیند کو روک سکتی ہے۔

بہت سے افراد میں بےخوابی کئی دن یا ہفتوں تک رہتی ہے (فوٹو: پکسابے)

کیفین اور نیکوٹین: کافی، چائے، کولا اور دیگر کیفین والے مشروبات کو دوپہر کے بعد پینا آپ کو رات کے وقت سونے سے روک سکتا ہے۔ تمباکو کی مصنوعات میں شامل نکوٹین کا استعمال بھی نیند کو متاثر کر سکتا ہے۔
بےخوابی اور عمر: نیند کے طریقوں میں تبدیلی آنے کے ساتھ ہی بےخوابی کا مسئلہ عمر کے ساتھ زیادہ عام ہوجاتا ہے۔
صحت میں بدلاؤ: ایسے حالات جو دائمی درد کا سبب بنتے ہیں ، جیسے جوڑوں کا درد یا کمر میں تکلیف، نیز افسردگی یا بے چینی بھی پرسکون نیند میں مداخلت پیدا کر سکتی ہیں۔ 

شیئر: