کورونا ویکسین سے مستثنی زمروں کی گائیڈ بک
دیگر دواؤں کی طرح کورونا ویکسین سے بھی الرجی ہوسکتی ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’مملکت میں رجسٹرڈ کورونا ویکسینیں موثر اور محفوظ ہیں۔ بعض افراد کو دیگر دواؤں کی طرح کورونا ویکسین سے بھی الرجی ہوسکتی ہے جبکہ بعض افراد کو صحت مسائل کی وجہ سے ویکسین لینے سے روک دیا گیا ہے‘۔
عکاظ اخبار کے مطابق وزارت صحت نے بیان میں کہا ہے کہ’ کسی کو ویکسین سے محروم کرنا درست نہیں تاہم اگر یہ بات یقین ہوجائے کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں ویکسین لینے سے پریشانی ہوسکتی ہے تو ایسی صورت میں انہیں ویکسین سے مستثنی کیا جانا ضروری ہوگا‘۔
وزارت صحت نے کورونا ویکسین سے مستثنی زمروں کی گائیڈ بک جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 ویکسین کی ایک مستثنی صورت یہ ہے کہ ویکسین کی پہلی خوراک لینے والا شدید الرجی میں مبتلا ہوجائے۔
ویکسین میں میں شامل کسی عنصر سے سخت الرجی ہو مثلا پولی ایتھلین جیلی کول یہ فایزر اور موڈرنا میں شامل ہوتا ہے۔ اسی طرح ایسٹرازینکا میں پولی سوربیٹ مادہ ہوتا ہے۔ پی ای جی اور پولی سوربیٹ کے مشترکہ عنصر کا بھی معاملہ ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ’کووڈ ویکسین میں تاخیر کے اسباب کے باعث ویکسین سے استثنی عارضی امر ہے۔ امیدوار کی صحت حالت کا کبھی ویکسین کو غیر فعال کردیتی ہے‘۔
مثلا کینسر کے وہ مریض جن کی کیمو تھراپی کی جارہی ہو۔ روماٹیزم سے متعلق مدافعتی امراض اور مدافعتی نظام کو متاثر کرنے والی میڈیسن لینے والے اس میں شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کبھی ماہر معالج کی رائے ہوتی ہے کہ ویکسین لینے سے مرض شدت اختیار کرسکتا ہے تاہم اس کا سبب متعین کرنا مشکل ہوتاہے۔