Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سب سے بڑے سولر پراجیکٹ کے کنسورشیم میں آرامکو کی شمولیت

سدیر سولر پلانٹ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے قابل تجدید پروگرام کا بڑا حصہ ہے۔(فائل فوٹوعرب نیوز)
سعودی اکوا پاور کمپنی کی قیادت میں ایک کنسورشیم 1500 میگاواٹ کے سدیر سولر پلانٹ جو کہ سعودی عرب کے قابل تجدید توانائی کا ایک اہم منصوبہ ہے کی مالی ضروریات کی تکمیل پر پہنچ گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی اکوا پاور کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا کہ آرامکو کی ملکیت والی سیپکو نے کنسورشیم میں شمولیت اختیار کی ہے جس سے سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے قابل تجدید توانائی پروگرام میں پہلی شرکت کو مارک کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سدیر سولر پلانٹ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے قابل تجدید پروگرام کا ایک بڑا حصہ ہے۔
اس فنڈ کا سعودی اکوا پاور کمپنی میں 30 فیصد حصہ ہے اور وہ یوٹیلٹی کمپنی بادیل کی مالک ہے جو کنسورشیم کا ایک اور رکن ہے۔
یہ سائٹ جو کہ دنیا کی سب سے بڑی سنگل کنٹریکٹڈ سولر فوٹو وولٹک پلانٹ ہے سعودی عرب کے شمال میں سدیر انڈسٹریل سٹی میں واقع ہو گا۔
سعودی اکوا پاور کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’وزارت توانائی میں ایک خصوصی سعودی ٹیکنیکل ٹیم نے سدیر پروجیکٹ کی جگہ کا انتخاب کیا اور انجینئرنگ کی ضروریات اور منصوبے کا ابتدائی مطالعہ کیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سدیر شمسی توانائی کے شعبے کے اخراج کو کم کرنے کے لیے مملکت کی مسلسل کوششوں کا ثبوت ہے۔‘
اس پروگرام کا مقصد سعودی عرب کی توانائی کی منتقلی اور تنوع کی سپورٹ کرنا ہے جو قومی قابل تجدید توانائی پروگرام (این ای آر پی) کے تحت مملکت کی قابل تجدید توانائی کا 70 فیصد فراہم کرتا ہے۔
سدیر سولر پلانٹ کی تعمیر کے لیے تقریباً  3.4 بلین ریال کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا تھا جس سے ایک لاکھ 85 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرنے کی توقع ہے جبکہ ہر سال تقریباً 2.9 ملین ٹن اخراج کو پورا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے  رواں سال اپریل میں سدیر سولر پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے انڈیا کی کمپنی لارسن اینڈ ٹوبرو کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔
اس معاہدے کے تحت توانائی حاصل کرنے کی گنجائش 1.5 گیگا واٹ ہے جو کہ گنجائش کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا پاور پلانٹ بھی ہے۔
لارسن اینڈ ٹوبرو کمپنی کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ریاض ریجن میں جس پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے اس میں 30.8 مربع کلومیٹر اراضی دستیاب ہے۔
اس سارے علاقے میں  1.5  گیگا واٹ کے شمسی ماڈلز نصب کرنے کے لیے گنجائش موجود ہے۔
خیال رہے کہ قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے شمسی توانائی کا یہ پلانٹ سعودی عرب میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے لگایا جانے والا منصوبہ ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اپنے منصوبوں میں58.7 گیگا واٹ توانائی حاصل کرنے کے منصوبوں میں 70 فیصد ہدف بھی حاصل کر رہا ہے۔

شیئر: