دبئی میں ہوا کے ذریعے پانی بنانے کے لیے شمسی توانائی کا استعمال
سورج سے چلنے والے ہائیڈرو پینلز متعارف کروائے ہیں۔( فائل فوٹو عرب نیوز)
دبئی بیسڈ ایک کمپنی شمسی توانائی کو ہوا کے ذریعے پانی پیدا کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 2017 میں دبئی میں قائم ہونے والی سورس گلوبل نامی کمپنی نے حال ہی میں پینے کا صاف پانی بنانے کے لیے سورج سے چلنے والے ہائیڈرو پینلز متعارف کروائے تھے۔
سی این این کی خبر کے مطابق اس کا مقصد 2050 تک صاف ذرائع سے اپنی توانائی کے 75 فیصد استعمال کو حاصل کرنا ہے۔
کمپنی کے نائب صدر واحد فوتوھی نے سی این سی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’یہ ہائیڈرو پینلز بغیر کسی بنیادی ڈھانچے،کسی بجلی یا کسی بھی قسم کے گرڈ کے بغیر اعلی سطح پر پینے کا پانی پیدا کر رہے ہیں۔‘
نئی ٹیکنالوجی شمسی توانائی کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایسے فین کو طاقت دیتی ہے جو ہوا میں کھینچتی ہے اور جو اس کے بعد اسپنج نما مادے سے گزرتی ہے جہاں پانی کے مالیکیولز جذب ہوتے ہیں۔
فوتوھی نے کہا کہ سورس گلوبل جو 48 ممالک میں کام کر رہی ہے نے دبئی کا انتخاب اپنے سب سے بڑے آبی فارم کی تیاری کے لیے کیا ہے کیونکہ امارات کی جدت طرازی میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے پہلے حقیقت یہ ہے کہ یہ مشرق وسطی افریقہ کے خطے کا ایک مرکز ہے، یہ زراعت اور پانی جیسے اہم شعبوں میں بھی نئی جدتوں کا مرکز ہے۔
ایسی ٹیکنالوجیز جو ہوا کو پانی میں تبدیل کرتی ہیں وہ نئی نہیں ہیں لیکن فوتوہی نے کہا کہ وہ صاف توانائی کی حکمت عملی اپناتے ہوئے اسے مزید پائیدار بنانا چاہتے ہیں۔