Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عدالتی نظام میں نقائص لیکن اپوزیشن جوڈیشل ریفارمز کے لیے تیار نہیں‘ 

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں بات کرنے کا موقع نہیں دیتی اس لیے وزیراعظم اب ٹیلی وژن کےذریعے براہ راست عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہیں۔ 
اردو نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ’میری تجویز تھی کہ وزیراعظم براہ راست سوالات کا سامنا کریں لیکن اسمبلی میں سوال تو کیا بات کرنے کے لیے بھی اتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں تو پھر انہوں نے دوسرا آپشن اختیار کر لیا اور عوام سے ٹیلی وژن کے ذریعے براہ راست بات کرتے ہیں۔‘ 
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کوشش کی کہ اپوزیشن کو یاد کراؤں کہ ہمارا وعدہ ہے سنو، سوال آپ کی مرضی کا ہو سکتا ہے، جواب میری مرضی کا ہوگا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ صرف سوال کریں اور اس کے بعد آپ کہیں میں نے شور کرنا ہے، میں جواب نہیں سننا چاہتا۔‘

’نظام انصاف میں نقص موجود ہیں لیکن اپوزیشن اصلاحات کے لیے تیار نہیں‘  

تحریک انصاف کی حکومت میں قانون سازی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نیب اور عدلیہ سمیت قوانین میں اصلاحات لانے کی خواہشمند ہے لیکن اپوزیشن تعاون کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں عدالتی نظام میں نقائص موجود ہیں لیکن اپوزیشن ان میں اصلاحات کے لیے تیار نہیں ہے۔  

وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مل بیٹھنے کی دعوت دی۔ فوٹو: اردو نیوز

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور نے کہا ’ہم نیب سمیت دیگر قوانین میں ترمیم کے لیے تیار ہیں لیکن اپوزیشن ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، حکومت قوانین میں اصلاحات لانا چاہتی ہے، آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم کہتے ہیں عدلیہ میں اصلاحات ہونی چاہئیں، سب اعتراض کرتے ہیں کہ نظام انصاف میں نقص ہے، اور یہ نقائص موجود ہیں لیکن یا تو ان مسائل پر قوم کے ساتھ کھیلنا ہے یا مستقبل کو دیکھ کر قانون بنانا ہے۔ تقسیم قوم کے سامنے ہے کہ کون کھیلتا ہے اور کون قانون بنانے کے لیے سنجیدہ ہے۔‘  
 ڈاکٹر بابر اعوان نے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’آئیں جوڈیشل ریفارمز کریں، آئیں انتخابی اصلاحات کریں، آئیں عوام کے حق میں قانون بنائیں، ان مسائل پر جلسے کرنا مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ 

اپوزیشن کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی دھاندلی روک سکتے ہیں 

انتخابی اصلاحات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ’ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اپوزیشن کو سمجھایا جاسکے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی دھاندلی کو روکا جا سکتا ہے، گزشتہ سال سے اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات پر کوئی ایک تجویز بھی نہیں دی۔ سپیکر نے کمیٹی قائم کی لیکن اپوزیشن نہ کمیٹی کو مانتی ہے نہ ہی کوئی بات کرنے کو تیار ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’ہم سب کوشش کر رہے ہیں کہ اپوزیشن کو سمجھایا جا سکے لیکن ٹیکنالوجی کو وہ دیکھنے کو تیار نہیں تو حکومت تو رکنے والی نہیں ہے اور انتخابی اصلاحات کا بل قومی اسمبلی سے منظور کر لیا ہے اور سینیٹ سے بھی منظور کروا لیا جائے گا۔‘

بابر اعوان کے مطابق اپوزیشن وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں بات کرنے کا موقع نہیں دیتی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان افغانستان کی جہاں ضرورت ہوگی مدد کرے گا 

ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جہاں جہاں ضرورت ہوگی پاکستان مدد فراہم کرے گا لیکن افغانوں کو اپنے فیصلے خود کرنا ہوں گے۔  
انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے وزیر صحت کو ہدایت کی ہے کہ پڑوسی ملک کو جہاں ضرورت ہوگی وہاں صحت اور فوڈ چین کے حوالے سے پاکستان آگے بڑھ کر مدد کرے گا لیکن کوئی ملک بھی ہمارا بیک یارڈ نہیں ہے۔‘  
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان یہ واضح کر چکے ہیں ہم کسی کی جنگ نہیں لڑیں گے، ’عمران خان بہت پہلے سے یہ بات کرتے آرہے ہیں اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ اپوزیشن میں ہوں تو ایک بات کریں اور جب حکومت میں ہوں تو دوسری طرف چلیں جائیں، اور اس فیصلہ کا پاکستان کو فائدہ ہوا ہے۔‘ 

شیئر: