Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل فیض حمید کی ’چائے افغانستان میں مگر دھواں انڈیا میں‘

احسن علی چائے کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’چائے انڈیا کے لیے ہمیشہ فینٹیسٹک رہی ہے۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان اور انڈیا میں جب بھی کبھی اچھی چائے، چائے کے کپ یا ’ٹی از فینٹیسٹک‘، کی بات ہوگی۔ یہ اپنے سننے اور پڑھنے والوں کے لیے چند الفاظ کی ایک مکمل داستان ہوگی۔ ایسا ہی کچھ سنیچر کو پاکستانی سوشل میڈیا پر دیکھنے میں آیا ہے۔
آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی افغانستان کے دارلحکومت کابل پہنچنے کے بعد کی ایک تصویر شیئر ہوئی جس میں انہیں چائے کا کپ اٹھائے کچھ افراد کے ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
جنرل فیض حمید کی یہ تصویر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز کا حصہ بن گئی۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین جنرل فیض حمید کی تصویر شیئر کرتے ہوئے مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ صارفین تو چائے کو انڈیا کے لیے خطرے کا مشروب قرار دیتے ہوئے اسے انڈیا میں ’بین‘ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے کابل کا دورہ انڈیا میں نجی ٹی وی چینلز پر بھی موضوع زیر بحث رہا۔ انڈین ٹی وی چینل کے ویڈیو کلپس شیئر کرتے ہوئے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین طنز کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ٹوئٹر ہینڈل مشتاق راز جرنلسٹ پر لکھا گیا ہے کہ ’پاکستان کی ترجیح ہمیشہ افغانستان میں امن تھا اور ہم خطے میں امن کے لیے کام کریں گے۔ ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید آج طالبان کی اعلیٰ قیادت سے ملیں گے۔ قطر، روس اور ترک سفیر بھی ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر صارف شانزہ جلیل لکھتی ہیں کہ ’چائے افغانستان میں پیش کی گئی ہے لیکن دھواں انڈیا میں اُٹھ رہا ہے۔ ٹی از فینٹیسٹک۔

سوشل میڈیا صارف سید منیب لکھتے ہیں کہ ’یہ کپ ضرور اتفاق ہونا چاہیے، اور اس کا مقصد ہرگز کسی کو کوئی پیغام دینا نہیں ہے۔

ٹوئٹر صارف ملکہ شاہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ ’ہم نے اس لمحے کے لیے بہت کچھ ادا کیا ہے۔ امید ہے امن اور خوش حالی کی فتح ہوگی۔

احسن علی چائے کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’چائے انڈیا کے لیے ہمیشہ فینٹیسٹک رہی ہے۔ پھر چاہے وہ کابل کی ہو یا اسلام آباد کی۔

یاد رہے یہ طالبان کے کنٹرول کے بعد پاکستان کے حساس ادارے کے سربراہ کا پہلا دورہ ہے۔  

شیئر: