Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں فرسٹ ایڈ ڈے منایا گیا

ابتدائی طبی امداد کے بارے میں شعور اجاگر کرنا بہت ضروری ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
زندگی بچانے کے لیے ابتدائی طبی امداد کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی سنیچر کو فرسٹ ایڈ ڈے منایا گیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی (ایس آر سی اے) کے ہیڈ آف ٹریننگ ڈاکٹر محمد الصویح نے کہا کہ عام حادثات اور ابتدائی طبی امداد کے بارے میں شعور اجاگر کرنا عوام کی جان بچانے میں مدد کے لیے بہت ضروری ہے۔

ایس آر سی اے کے پروگرام سال بھر دستیاب ہیں۔( فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی عام حالات اور آفات دونوں میں ہنگامی اور تیز طبی خدمات فراہم کرنے کی خواہاں ہے اور یہ کہ سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام ابتدائی طبی امداد کے لیکچرز اور تربیتی کورسزعوام کو ابتدائی طبی امداد کی اہم مہارتیں سیکھنے میں مدد دے رہے ہیں۔
ایس آر سی اے کے ہیڈ آف ٹریننگ ڈاکٹر محمد الصویح نے کہا کہ یہ پروگرام بنیادی طور پر سرکاری ایجنسی کے ملازمین،نجی شعبے، فلاحی اداروں اور سکول کے طلبہ کو ہدف بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس آر سی اے کے پروگرام سال بھر اور مملکت کے تمام علاقوں میں دستیاب ہیں۔

ہنگامی طبی خدمات کےلیے جدید  سائنسی بنیادوں پر تربیت دی جا رہی ہے( فوٹو ایس پی اے)

سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی اپنے ملازمین کو ہنگامی طبی خدمات میں جدید ترین سائنسی بنیادوں پر تربیت دے کر ان کی مہارت کو بڑھانے میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔
ڈاکٹر محمد الصویح نے خاندانوں اور کمیونٹی ممبروں سے اپیل کی کہ وہ گھروں پر، کام کی جگہوں پر اور اپنی گاڑیوں میں فرسٹ ایڈ کٹ کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ ان فرسٹ ایڈ کٹ میں کئی بنیادی اشیا ہونی چاہئیں۔
فرسٹ ایڈ کٹ میں ایک گائیڈ بک، میڈیکل فورسپس اور سوابز، چپکنے والی زخم ٹیپ، اینٹی بائیوٹک مرہم، گوج بینڈیز اور ایک لچکدار لمبر بینڈ شامل ہے جو فریکچر اور موچ کے جوڑوں کے علاج میں مدد کرتا ہے۔

 طبی امداد کےلیے ایمرجنسی ٹیموں کی آمد تک اہم اقدامات پر عمل کرنا ہو گا( فوٹو ایس پی اے)

الصویح نے کہا کہ ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے والے افراد کو ایمرجنسی ٹیموں کی آمد تک اہم اقدامات پر عمل کرنا ہو گا بشمول حکام کو حادثے کی اطلاع دینا اور قریبی ہسپتال سے ایمبولینس کی درخواست کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبی امداد فراہم کرنے والے افراد کو حادثے اور مریض کی تمام تفصیلات بھی فراہم کرنی چاہئیں کیونکہ اس سے علاج کے عمل میں مدد ملے گی۔

شیئر: