عدالت نے مقامی بینک کو 26 لاکھ ریال واپس کرنے کا پابند بنا دیا
’بینک سے قسطوں پر لئے جانے والے بنگلے کی ڈاؤن پیمنٹ 10 لاکھ ریال کی تھی‘ (فوٹو: اخبار 24)
جدہ کی عدالت نے ایک سعودی خاتون کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایک مقامی بینک کو 26 لاکھ ریال واپس کرنے کا پابند بنایا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق خاتون نے بینک سے ایک بنگلہ قسطوں پر لیا تھا مگر رہائش اختیار کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں تعمیراتی نقص ہے جس کے باعث وہ بنگلہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔
خاتون نے کہا ہے کہ ’بینک سے قسطوں پر لئے جانے والے بنگلے کی ڈاؤن پیمنٹ 10 لاکھ ریال کی تھی‘۔
’باقی رقم دو سال کی قسطوں میں ادا کرنے کا معاہدہ ہوا تھا مگر بنگلے میں رہائش اختیارکرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں کئی تعیراتی خامیاں ہیں‘۔
’بنگلے کی فنشنگ بھی ڈھنگ سے نہیں ہوئی نیز بنیادی خامیوں کی وجہ سے بنگلہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے‘۔
خاتون نے کہا ہے کہ ’میں نے بینک سے رجوع کیا لیکن بینک کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا‘۔
’آخر کار عدالت سے رجوع کیا گیا جس نے میرے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے بینک کو پابند کیا کہ وہ مجھے 26 لاکھ ریال واپس کرے گا‘۔
’عدالت نے بنگلے کو میری تحویل میں رہنے کے عرصے کو کرایہ شمار کیا جس کی قیمت اصل رقم سے منہا کردی جائے گی‘۔