سوات کی تحصیل مٹہ سے تعلق رکھنے والے رحمان اللہ سنہ 2015 میں کراچی میں بچوں کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں بطور میل نرس کام کرتے تھے۔ اس وقت تھرپارکر میں بچوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا سلسلہ شروع ہوا تو وہ امدادی کاموں کے سلسلے میں کچھ دنوں کے لیے مٹھی گئے۔ وہاں بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اب پانچ برس سے مصروف عمل ہیں۔ توصیف رضی ملک کی ویڈیو رپورٹ