Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین نہ لگوانے والے افراد کونسی سہولیات سے محروم ہو جائیں گے؟

غیر ویکسین شدہ افراد شادی ہالز اور شاپنگ مالز میں داخل نہیں ہوں سکیں گے۔ فوٹو اے ایف پی
حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وبا سے نمٹننے کے لیے کیے گئے فیصلے کی رو سے یکم اکتوبر یعنی آج سے ایسے افراد جنہوں نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی وہ متعدد سہولیات سے محروم ہو جائیں گے۔
اس حوالے سے جمعرات کو  انسداد کورونا کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے غیر ویکسین شدہ افراد کو خبردار بھی کیا تھا اور ان سے اپیل کی تھی کہ ویکسینیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کروائیں اور زندگی رواں رکھیں۔
غیر ویکسین شدہ افراد پر کون کون سی پابندیاں عائد ہوں گی؟
آج سے ایسے تمام افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہوئی ان پر روزمرہ زندگی کی بہت سی سہولیات کی بندش نافذ العمل ہو گی۔ 
سفر کی سہولت
وہی افراد ہوائی جہاز اور ریل گاڑی میں  سفر کر سکیں گے جن کے پاس ویکسین سرٹیفکیٹ ہوگا۔ اس سے قبل وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے بتایا تھا کہ یکم اکتوبر سے فضائی سفر کے دوران کھانے پینے کی اشیا پیش کرنے کی اجازت ہوگی کیونکہ یکم اکتوبر سے مکمل ویکسینیٹڈ افراد ہی سفر کر سکیں۔
شاپنگ مال، گیسٹ ہاؤس، شادی ہال
ویکسین نہ لگوانے والے افراد اب کسی شادی کی تقریب میں شرکت کے بھی اہل نہیں ہوں گے کیونکہ شادی ہالز میں ایسے افراد کے جانے پر پابندی عائد ہے۔ اسی طرح بڑے شاپنگ مالز بھی گاہکوں سے داخلے کے لیے ویکسین سرٹیفیکیٹ طلب کی جائے گی۔ 
غیر ویکسین شدہ افراد ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس میں بھی  داخل نہیں ہو سکیں گے۔  جبکہ تعلیمی اداروں میں بھی غیر ویکسین شدہ افراد کا داخلہ بند ہو گا۔

سفر کرنے کے لیے ویکسین سرٹیفیکیٹ ہونا لازمی ہوگا۔ فوٹو اے ایف پی

یاد رہے کہ حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کو بھی فائزر ویکسین لگوائی جائے گی۔
چند دن قبل این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں پابندیوں کو لگانے یا اٹھانے کا کلیہ متاثرہ افراد کی تعداد نہیں بلکہ متعلقہ اضلاع یا شہر میں ویکسین نہ لگوانے والے افراد کی تعداد پر ہوگا۔
اسی کلیے کے تحت ملک کے آٹھ شہروں میں کورونا سے متعلق بندشوں میں کمی کا اعلان بھی کیا گیا جن میں ویکیسن شدہ افراد 40 فیصد سے زیادہ ہے۔ ان شہروں میں سکردو، کوئٹہ، اسلام آباد، آزاد کشمیر کے مظفر آباد اور میرپور، پشاور اور راولپنڈی شامل ہیں۔
چیئرمین این سی او سی نے کہا تھا کہ آٹھ شہروں میں بندشوں میں نرمی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ان شہروں میں 40 فیصد تک مکمل ویکسینیشن ہوچکی ہے جبکہ دیگر شہر طے شدہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔

شیئر: