سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی قیادت میں ایک کنسورشیم کی جانب سے انگلش فٹبال کلب ’نیو کاسل یونائیٹڈ‘ کو 300 ملین پاؤنڈ میں خریدنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اٹھارہ ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے برطانوی کاروباری شخصیت امینڈا سٹیولی اور ارب پتی سرمایہ کار روبن برادرز کے ہمراہ نیو کاسل یونائیٹڈ کو 300 ملین پاؤنڈ یعنی 410 ملین ڈالر میں خریدنے کی ڈیل کر لی ہے۔
وکلا اور دیگر مشیران نے جمعرات کو دن رات کام کر کے رقم لین دین کے معاملات کو حتمی شکل دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب: خواتین گالف ٹورنامنٹ کا آغازNode ID: 517406
-
ریاض اور جدہ میں ایشین چیمپیئنز کپ کے تین میچ ہوں گےNode ID: 548406
-
سعودی عرب ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کی راہ پر گامزنNode ID: 562616
سعودی پی آئی ایف کے گورنر یاسر الرمیان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیو کاسل یونائیٹد کے نئے مالک بننے پر بے حد فخر ہے، جو انگلش فٹبال میں مشہور ترین کلب کی حیثیت رکھتا ہے۔
’ہم نیو کاسل یونائیٹڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ان کی کئی سالوں کی بے حد وفادارانہ حمایت پر، اور ہم ان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر پرجوش ہیں۔‘
نیوکاسل کو خریدنے کے بعد، اس کا شمار یورپ کے سپر کلبوں میں ہو جائے گا جن میں مانچیسٹر سٹی اور پیرس سینٹ جرمین شامل ہیں جن کے مالک مالدار اور پرعزم شخصیات ہیں۔
سعودی قیادت میں نیو کاسل کے نئے خریداروں کے امکان پر فٹبال کلب کے فینز پرجوش تھے۔ فنڈز کی کمی کے باعث انگلش پریمیئر لیگ میں نیوکاسل یونائیٹڈ کی پوزیشن دیگر ٹیموں کے مقابلے میں نیچے چلی گئی تھی۔
پی آئی ایف نے 250 ملین پاؤنڈ نیوکاسل یونائیٹڈ پر لگانے کی تجویز دی ہے اور دیگر سہولیات بھی فراہم کرنے کو کہا ہے۔
Commenting on the agreement, His Excellency Yasir Al-Rumayyan, Governor of #PIF said: pic.twitter.com/NpONfkRRuw
— Public Investment Fund (@PIF_en) October 7, 2021
معاہدے کے بعد سے سعودی عرب کو یورپی فٹبال میں نمائندگی کا موقع مل گیا ہے۔
کھیل اور تفریحی مواقعوں کی فراہمی کا شمار سعودی ویژن 2030 کے اہم ستونوں میں ہوتا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں مملکت نے ان دو اہداف کے ذریعے سماجی، ثقافتی اور معاشی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔
نیوکاسل کلب کے 80 فیصد حصص کا مالک سعودی پی آئی ایف ہوگا جبکہ سٹیولی اور روبنز کی ملکیت میں دس دس فیصد حصص آئے ہیں۔
کلب کے سابق مالک مائیک ایشلے کے ساتھ اپریل 2019 میں معاہدے پر دستخظ ہوئے تھے۔ تاہم لین دین کے معاملات اور مالکان کی تفصیلات میں قانونی و تکنیکی سقم کے علاوہ دیگر ٹاپ انگلش کلبز کی جانب سے ڈیل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے باعث معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔
Amanda Staveley here in Jesmond minutes after becoming part of the new ownership of NUFC pic.twitter.com/4xIlOBbyPu
— Craig Hope (@CraigHope_DM) October 7, 2021