Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’روپے کی قدر گرنے سے اوورسیز کے خاندان فائدے میں‘

گورنر سٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ معیشت کی ہر پالیسی سے کچھ لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے اور کچھ کو نہیں ہوتا۔ (فوٹو: دی برٹش یونیورسٹی ان اجیپٹ)
گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر دعویٰ کیا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے اوورسیز پاکستانیوں کے خاندانوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
جمعرات کو مانچسٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا باقر کا پاکستانی روپے کی قدر گرنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں جو پیسے بھیجتے ہیں، ایکسچینج ریٹ کی وجہ اس کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
'ایکسچینج ریٹ کے اوپر جانے سے کچھ لوگوں کا نقصان ہے اور کچھ لوگوں کا فائدہ ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال مثال کے طور پر ہمارا زر مبادلہ 30 ارب ڈالر ہو جاتا ہے۔، مجھے امید ہے اس سے بھی زیادہ ہوگا۔ اور اگر ہمارا ایکسچینج ریٹ گذشتہ کچھ مہینوں میں 10 فیصد بھی گرا ہے تو یہ اضافی تین ارب ڈالر اوورسیز پاکستانیوں کے خاندانوں کو پہنچ رہے ہیں۔
'یہ پانچ سو ارب روپے سے بھی زیادہ اضافہ ہے جو ان لوگوں کو جا رہا ہے۔‘
گورنر سٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ معیشت کی ہر پالیسی سے کچھ لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے اور کچھ کو نہیں ہوتا۔ تو جن کو فائدہ ہو رہا ہے، ہمیں انہیں نہیں بھولنا چاہیے۔
گورنر سٹیٹ بنک کے پاکستانی روپے کی قدر گرنے کے حوالے سے بیان نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی چکرا کر رکھ دیا اور ٹوئٹر پر ان کی انوکھی منطق کا خوب مذاق بنایا گیا۔
سیدہ یاسمین علی نے باقر رضا کی ویڈیو کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا 'خواتین و حضرات آپ کی خدمت میں پیش کیے جا رہے ہیں گورنر سٹیٹ بنک آف (اوورسیز) پاکستان (ی)۔'
صحافی عامر غوری نے ٹویٹ کیا کہ 'جب ایسے دوست ہوں تو دشمنوں کی ضرورت نہیں۔'
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے بھی گورنر سٹیٹ بنک کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ 'ہائی ایکسچینج ریٹ کا فائدہ۔۔۔۔۔۔گورنر سٹیٹ بنک کی منطق۔'

شیئر: