Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی میڈیکل ٹیم کی کورونا تحقیق میں شمولیت

کنگ سعود میڈیکل سٹی اور کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال نے تحقیق میں حصہ لیا ۔ (فوٹو ٹوئٹر)
عالمی وبائی مرض کورونا  کے باعث اموات کی شرح میں کمی لانے کے لیے خون پتلا کرنے والے عوامل پر بین الاقوامی تحقیق کے نتائج برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے ہیں جس میں کنگ سعود یونیورسٹی میڈیکل سٹی کلینیکل ریسرچ یونٹ کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کنگ سعود یونیورسٹی میڈیکل سٹی کے ساتھ  کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال نے اس تقابلی سائنسی تحقیق میں حصہ لیا ہے۔
کورونا وائرس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہسپتالوں میں زیادہ تر مریضوں کے لیے خون پتلا کرنے والی یومیہ استعمال کی ادویات میں شامل (ہیپرین دوا) کے نتیجہ پر سٹڈی کی گئی ہے۔
سعودی عرب میں اس تحقیق کے لیے148 مریضوں  کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ تعدداد  پوری دنیا  میں اس تحقیق میں حصہ لینے والوں میں سے ایک تہائی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ادویات کی زیادہ مقدار والے گروپ میں اموات کی شرح کم مقدار لینے والے گروپ کے مقابلے میں کم تھیں۔
اس کے بعد والے گروپ میں ہیپرین کی دوائیں خون جمنے کے عمل کو کم کرنے کے لیے استعمال کی گئیں۔

خون پتلا کرنے والی ادویہ میں شامل (ہیپرین دوا) کے نتیجہ پرسٹڈی کی گئی۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی تحقیقی ٹیم کے سربراہ  ڈاکٹر مسعد  بن حمود الحمزہ کنگ سعود یونیورسٹی میڈیکل سٹی  میں شریانوں کی سرجری کے ماہر اور سعودی عرب میں میڈیکل سٹڈی کے جنرل سپروائزر کا کہنا ہے کہ  یہ تحقیق کورونا وائرس کے آغاز میں کیے گئے سروے کے نتائج پر مبنی تھی۔ 
ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ بہت سے ایسے مریض سامنے آئے جو شریانوں اور رگوں میں خون جمنے سے شدید متاثر تھے۔
ڈاکٹر مسعد نے مزید بتایا کہ نئی تحقیق کے نتائج کورونا کے مریضوں کے علاج کے پروٹوکول میں تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہیں۔
 

شیئر: