ٹی ایل پی سے اتحاد بین الاقوامی تنہائی کا سبب بنے گا: فواد چوہدری
کالعدم تنظیم تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان 31 اکتوبر کو معاہدہ طے پایا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی حکومت کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے اتوار کے روز ایک خفیہ معاہدہ کرچکی ہے جس کے بعد کالعدم تنظیم نے وزیرآباد میں جی ٹی روڈ سے احتجاج ختم کر دیا ہے اور اسے ایک قریبی پارک میں منتقل کر دیا ہے۔
اس معاہدے کو خفیہ رکھا گیا ہے اور اس حوالے سے حکومتی اراکین اور کالعدم تنظیم کے رہنما خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور احتیاط برت رہے ہیں۔
لیکن معاہدے کے باوجود وزیر اطلاعات فواد چوہدری کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر تنقید کرنے سے احتیاط نہیں برت رہے۔
منگل کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’مذہبی انتہا پسند گروہ کے پاس ہجوم کے ذریعے تشدد کرنے کی صلاحیت تو ہوتی ہے لیکن ان کی سیاسی صلاحیتیں ہمیشہ محدود رہی ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک وقت تھا جب سنی تحریک ٹی ایل پی سے زیادہ پرتشدد تھی لیکن اب اس کے پاس وہ طاقت نہیں۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’یہ جماعت بھی جلد ختم ہوجائے گی اور اس پارٹی سے اتحاد بین الاقوامی تنہائی کا باعث بنے گا۔‘
فواد چوہدری اس سے قبل بھی اس کالعدم جماعت پر کافی تنقید کرچکے ہیں اور اپنی ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس تنظیم کے ساتھ وہی برتاؤ کیا جائے گا جو دیگر عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ کیا گیا۔
واضح رہے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری، تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی، تنظیم پر پابندی کا خاتمہ اور رہنماؤں کے نام خطرناک افراد کی فہرست سے نکالنے کے مطالبات لیے ٹی ایل پی نے 12 ربیع الاول کے جلوس کے بعد 19 اکتوبر کو شام پانچ بجے لاہور میں سکیم موڑ پر واقع تنظیمی مرکز کے باہر دھرنا دیا تھا۔