’عراق کے اتحاد اور امن و استحکام کا تحفظ ضروری‘
او آئی سی اور رابطہ عالم اسلامی نے عراقی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے پر برہمی کا اظہار کیا ہے( فوٹو روئٹرز)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور رابطہ عالم اسلامی نے عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی پر قاتلانہ حملے کی کوشش پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مطابق او آئی سی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’عراق کی تازہ صورتحال پر مسلسل گہری نظر رکھے ہوئے ہیں‘۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا کہ’ مصطفی الکاظمی پر حملہ دہشت گردانہ فعل ہے۔ اس کا مقصد عراق کے اتحاد اور امن و استحکام کو نقصان پہنچانا تھا‘۔
ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا کہ’ عراق کے اتحاد و سالمیت اور امن و استحکام کا تحفظ ضروری ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ عراق کے تمام سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکالمے کا راستہ اختیار کریں اور کشیدگی کے بجائے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں‘۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی نے بیان میں کہا کہ ’عراقی وزیراعظم پر دہشت گردانہ حملے کا ہدفعراق کے استحکام کو متزلزل کرنا، اس کے امن و امان کو تباہ کرنا اورعراقی عوام کو دہشت گردی کے حوالے کرنا تھا۔ حملہ آوروں کی سازش ناکام ہوگئی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ عظیم اور طاقتور عراق ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن ہوگا اور قومی اتحاد و اتفاق کا سفر جاری رکھے گا۔‘
ڈاکٹر محمد العیسی نے رابطہ عالم اسلامی اور اس کے ماتحت تمام عالمی اداروں کی طرف سے عراقی حکومت و عوام کو تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔