فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی کیمیائی شناخت کےلیے نئی ٹیکنالوجی
فوڈ اتھارٹی خوراک اور دواسازی کی مصنوعات کی مسلسل جانچ کرتی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادویات میں نائٹروسامائنز کی مقدار اور ناخالص پن کا پتہ لگانے کے لیے ایک نئی جدید ٹیکنالوجی دریافت کی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ایس ڈی ایف اے کی رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ نئے تکنیکی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے رینیٹائڈائن ادویات میں نائٹروسامینز پائے گئے۔
فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے خوراک اور دواسازی کی مصنوعات کی مسلسل جانچ کرنے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
کیمیائی شناخت اس وقت توجہ کا موضوع بن گئی جب ہیلتھ ریگولیٹرز نے نائٹروسامائنز کی موجودگی کے باعث والسارٹن ایک اینٹی ہائی بلڈ پریشر والی دوا کی تحقیق کی جو کہ ممکنہ طور پر سرطان پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
تحقیق میں نائٹروسامینز سے آلودہ دوائیوں کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔
درحقیقت نائٹروسامینز کی تھوڑی مقدار روز مرہ کے کھانے اور پانی میں پائی جاتی ہے لہذا ان دوائیوں میں نائٹروسامینز کا تناسب کوئی خاص خطرہ نہیں کیونکہ زیادہ تر لوگ روزانہ تھوڑی مقدار میں استعمال کرتے ہیں۔
تاہم عام طور پر استعمال ہونے والی دوائیوں نے دنیا بھر کے مریضوں کے لیے رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔
نائٹروسامین کی مقدار بعض قسم کے سرطان کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
یہ کیمیکل تحقیق میں کم مقدارمیں پایا گیا ہے جو کہ معدے میں السر کے علاج اور اس کی روک تھام کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کا ایک کمپوزیشن ہے۔
فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے اس نئی تحقیقی ٹیکنالوجی ادویہ میں کیمیائی شناخت کی سطح جانچنے کے لیےایک خاص حد تک مائیکرو ایکسٹرکشن پر انحصارکرتی ہے۔