ہزاروں پاکستانیوں کی جنس کی تبدیلی کے لیے درخواست
بدھ 10 نومبر 2021 19:05
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
نادرا کے مطابق نو شہریوں نے اپنی جنس خواجہ سرا سے عورت کے طور پر درج کروانے کی درخواست بھی دی ہے (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کی پارلیمنٹ کو بتایا گیا کہ گذشتہ تین برسوں میں 28 ہزار 700 سے زائد شہریوں نے نادرا کو کوائف میں تبدیلی کرکے ریکارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرنے کی درخواستیں دی ہے۔
بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا گیا کہ 16 ہزار 530 مردوں نے اپنی جنس تبدیل کرکے خود کو عورت کے طور پر رجسٹر کرانے کی درخواست دی ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد کے سوال پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا کہ جولائی 2018 سے رواں سال جون کے دوران 12 ہزار 154عورتوں نے اپنی جنس مرد کے طور پر رجسٹر کرانے کی درخواست کی ہے۔
اس کے علاوہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ تین برسوں میں 9 شہریوں نے اپنی جنس مرد سے خواجہ سرا میں تبدیل کرنے کی درخواست دی ہے جبکہ 21 افراد نے اپنی جنس خواجہ سرا سے مرد کے طور پر رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔
نادرا کے مطابق نو شہریوں نے اپنی جنس خواجہ سرا سے عورت کے طور پر درج کروانے کی درخواست بھی دی ہے۔
سینیٹر مشتاق نے سوال کیا تھا کہ گذشتہ تین برسوں میں کتنے شہریوں نے نادرا سے جنس کی تبدیلی کے سرٹیفیکیٹ کی درخواست دی تھی؟
نادرا نے اپنے جواب میں بتایا کہ نادرا جنس کی تبدیلی کا سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کرتا تاہم جنس طبی وجوہات کی بنا پر ریکارڈ میں تبدیل کی جاتی ہے اور خواجہ سرا افراد کی بطور مرد یا عورت رجسٹریشن کی جاتی ہے۔
نادرا نے ان تین برسوں میں ایسے 28 ہزار 723 کیسز پر کارروائی کی ہے۔