ریاض ..... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں پیر کو کابینہ نے سعودی کاپی رائٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی۔ شاہ سلمان نے مملکت میں ہائیڈروکاربن مواد اور تیل کی پیداوار پر ٹیکس کا شاہی فرمان جاری کردیا۔ وزیر ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عادل الطریفی نے اجلاس کے بعد واس کو بتایا کہ کابینہ نے کاپی رائٹ کی سعودی اتھارٹی کے انتظامی ضوابط مقرر کردیئے۔ طے کیا گیا کہ سعودی کاپی رائٹ اتھارٹی کے نام سے سرکاری ادارہ کاپی رائٹ کی سرگرمیوں کی دیکھ بھال کرے۔ یہ خودمختار ادارہ ہوگا۔ وزیر تجارت و سرمایہ کاری کی زیر صدارت مجلس انتظامیہ ہوگی۔متعلقہ سرکاری اداروں کے نمائندے اس کے رکن ہونگے۔ انکی تقرری کابینہ کریگی۔ اتھارٹی کا سربراہ گورنر ہوگا۔ جس کی تقرری مجلس انتظامیہ کیا کریگی۔ کابینہ نے سوڈان کے ساتھ دہشتگردی کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے انسداد کیلئے معلومات کے تبادلے کیلئے مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ کے سربراہ کو جارجیا کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یاد داشت کا اختیار تفویض کیا۔ وزیر خارجہ کو ناروے کے ساتھ تعاون کے جنرل معاہدے کا اختیار دیا گیا۔ گوئٹے مالا کے ساتھ سفارتی تعلقات کی منظوری دی گئی۔ ٹوگو کے ساتھ فضائی نقل و حمل کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ وزیر نقل و حمل کو سربیا کے ساتھ فضائی خدمات کے معاہدے کا اختیار تفویض کیا گیا۔ اجلاس کے آغاز میں برطانیہ کی پارلیمنٹ کے سامنے دہشتگردی کے واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کی گئی۔اس حوالے سے برطانوی وزیراعظم کے ساتھ خادم حرمین شریفین کے ٹیلیفونک رابطے کے دوران زیر بحث آنے والے امور کی تعریف کی گئی۔ شاہ سلمان نے کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے آرزو ظاہر کی کہ بدھ کو اردنی دارالحکومت عمان میں منعقد ہونے والی 28ویں عرب سربراہ کانفرنس امت کو درپیش چیلنجوں پر پورا اترنے میں کامیاب ہو۔