سعودی خاتون کی شکایت پر غیر ملکی ڈاکٹر برطرف
غیر ملکی ڈاکٹر کے خلاف ڈیڑھ ماہ تک تحقیقات کی گئیں ( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی خاتون کی شکایت پر الجبیل انڈسٹریل سٹی کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں کام کرنے والے ذہنی امراض کے ڈاکٹر کو برطرف کرکے مملکت سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی خاتون شذا الصالح نے بتایا کہ وہ اپنے ایک رشتہ دار کے لیے مشاورت کی غرض سے ہسپتال گئی تھی۔ اس کا مقصد ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے اپنے لیے مشاورت طلب کرنا نہیں تھا۔ تاہم ڈاکٹر نے اس سے نازیبا سوالات کیے جس پر وہ حیرت زدہ رہ گئی۔
سعودی خاتون کے مطابق جب اس نے دست درازی پر احتجاج کیا تو ڈاکٹر نے کہا کہ ’تمہیں ماننا ہوگا کہ تم ڈپریشن کی شکارہو۔‘
خاتون نے ہسپتال کی انتظامیہ اور وزارت صحت سے رجوع کرکے ڈاکٹر کے خلاف شکایت درج کرا دی۔
درخواست میں یہ مطالبہ بھی کیا کہ ہسپتال کی انتظامیہ اور وزارت صحت اپنے کسی معتبر ڈاکٹر کا انتخاب کرکے میرا طبی معائنہ کرائے اوراس کی تصدیق کی جائے کہ آیا غیرملکی ڈاکٹر کا یہ دعویٰ کہ میں ڈپریشن اور ذہنی امراض کا شکار ہوں درست ہے یا نہیں۔
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ ’ڈاکٹر نے میرے لیے جو دوائیں تجویز کی تھیں وہ عام طور پر ایسے مریض کو دی جاتی ہیں جو ہسپتال میں زیر علاج اور ڈپریشن کا شکار ہو۔‘
خیال رہے کہ ڈاکٹر کے خلاف ڈیڑھ ماہ تک تحقیقات کی گئیں۔ چھیڑ خانی کا الزام ثابت ہوجانے پر ملازمت سے برطرف کرکے مملکت سے بے دخل کردیا گیا۔