Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیجیٹل پورٹل کیا ہے، اوورسیز پاکستانی کن دستاویزات کی تصدیق کروا سکیں گے؟

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ووٹ کا حق ملنے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کی قدر مزید بڑھ گئی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل پورٹل کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان نے کیا، پورٹل کی بدولت پاور آف اٹارنی کی آن لائن تصدیق کی جا سکے۔ تقریب میں وزارت خارجہ اور نادرا کے مابین مفاہمتی یادداشت بھی دستخط ہوئے۔
یہ پورٹل نادرا کے ڈیٹابیس سے منسلک ہو گا، اور ابتدائی طور پر 10 ممالک میں شروع کیا جا رہا ہے۔ جس کا دائرہ کار  پاکستان کے تمام بیرون ممالک سفارت خانوں اور قونصلیٹس تک بڑھا دیا جائے گا۔
اس ڈیجیٹل پورٹل کی بدولت سمندر پار پاکستانی  آن لائن پاور آف اٹارنی کی تصدیق کروا سکتے ہیں، جس کے لیے ذاتی موجودگی ضروری نہیں۔ اس پورٹل کی بدولت صارفین اپنی درخواستوں کا سٹیٹس بھی چیک کر سکتے ہیں۔
بدھ کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اوورسیز پاکستانی ہمارا اثاثہ ہے، جن کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے ان کو پاکستان کی جمہوریت میں شامل ہونے اور ووٹ کا حق ملنے پر مبارک باد دیتا ہوں۔‘
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی زندگی میں آسانی لاتی ہے،آن لائن سیکسیشن سرٹیفکیٹ کے بعد آئی ووٹنگ بھی ایسا ہی قدم ہے۔
’اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں اوورسیز پاکستانیوں جیسے اہم اثاثے کو نظرانداز کیا جاتا رہا۔
وزیراعظم کے مطابق ’اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے کے بعد اب ان کا خیال رکھنا حکومت کی مجبوری ہو گی۔‘
عمران خان نے تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانی اس قدر اہم ہیں کہ اگر انہیں صحیح معنوں میں سہولت دی جائے تو ان کی ترسیلات کی بدولت ہمیں آئی بینک کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہ رہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں جب بھی اوورسیز پاکستانیوں نے بزنس کرنے کی کوشش کی انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ہمارا پورا سسٹم ہی کرپٹ ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

’یہ زیادہ تر پلاٹس میں انویسٹمنٹ کرتے، جن پر قبضہ ہو جاتا۔ اوورسیز پاکستانی کرپشن فری سسٹم کے عادی ہوتے ہیں جب کہ یہاں انہیں کرپٹ سسٹم سے واسطہ پڑتا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلے روز سے پالیسی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو اون کرنا ہے اور ان کو اثاثے کی طرح رکھنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ الیکشن میں ای وی ایم استعمال ہو گی۔
ای وی ایم سے وہی عناصر ڈرتے ہیں جو شفاف انتخابات نہیں چاہتے۔ ’پچھلے الیکشن 16 لاکھ ووٹ ضائع ہوئے، ای وی ایم ہوتی تو ضائع نہ ہوتے۔‘
 

شیئر: