افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے آج سنیچر سے سرکاری ملازمین کو واجب الادا تنخواہوں کی ادائیگی شروع کر دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی (کئی مہینوں سے) رُکی ہوئی تنخواہوں کی سنیچر سے ادائیگی شروع ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
طالبان کے سیاسی ایجنڈے کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟Node ID: 603441
-
امریکہ طالبان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہے: طالبانNode ID: 607616
ہزاروں افغان سرکاری ملازمین کو تقریباً چھ مہینے سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوئی تھی جو اگست میں طالبان کے زیر اقتدار آنے کے بعد کئی بحرانوں میں سے ایک تھا جس کا انہیں سامنا تھا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر میں اپنے پیغام میں لکھا کہ ’وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آج سے تمام سرکاری ملازمین اور عملے کو پچھلے تین مہینوں کی تنخواہوں کی مکمل ادائیگی ہو جائے گی۔‘
فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے یہ فنڈز کہاں سے آئے ہیں۔
د اسلامي امارت د مالیې وزارت وایي چې سر له نن څخه د ټولو دولتي کارمندانو د۳ میاشتو(سنبلې، میزان او عقرب)معاشات په یوه ځای اجراء کیږي.
وزارت مالیه امارت اسلامي افغانستان میگوید که، سر از امروز معاشات ۳ ماهه ( سنبله، میزان و عقرب ) کارمندان دولتی يکجا پرداخته میشود.
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 20, 2021