وفاق کے سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
ملازمین کا مطالبہ تھا معاہدے کے مطابق چاروں ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کیا جائے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین اپنے مطالبات منظور نہ ہونے کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں سرکاری محکموں کی نمائندہ تنظیموں کے اتحاد آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس(اگیگا) کے زیر اہتمام ملازمین کی تنظیموں نے وفاقی وزراء پر مشتمل کمیٹی اور اگیگا کے قائدین کے درمیان 11 فروری 2021 کے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کیا۔
اس کے بعد مظاہرین کی چار رکنی کمیٹی اور وزیر مملکت علی محمد خان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
اگیگا کی پریس ریلیز کے مطابق وزیر مملکت علی محمد خان وقت کو یقین دہانی کروائی اور وزارت خزانہ کی جانب سے وزیراعظم کو پیش کردہ سمری کے حوالے سے بتایا کہ وزیر اعظم کے نوٹس میں آ چکا ہے اور وہ دن جس میں دیگر مطالبات پر ہر صورت عمل درآمد ہوگا۔
ملازمین کا مطالبہ تھا معاہدے کے مطابق چاروں ایڈہاک الاؤنس کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کیا جائے۔ خیبرپختونخوا کی طرز پر گریڈ 1 سے 16 سکیل کے ملازمین کی اپ گریڈیشن، ٹائم سکیل پروموشن کو یقینی بنایا جائے، وفاق آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی طرز پر باقی صوبوں کو بھی رننگ بیسک پے پر ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس دے۔ریلوے، واپڈا اور پاکستان بھر کے ڈیلی ویجر ملازمین کو مستقل کیا جائے اور کسی بھی صورت میں منافع بخش اداروں کی نجکاری نہ کی جائے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں وفاقی سکریٹریٹ سمیت نیشنل سیونگز ایمپلائز یونین، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (آئیسکو) لیبر یونیٹی، واپڈا پیغام یونین، واپڈا ہائیڈرو یونین، کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، پاکستان پوسٹل ڈیپارٹمنٹ اور پاکستان ریلویز سمیت متعدد محکموں کے ملازمین کی تنظیموں نے شرکت کی۔
رحمان علی باجوہ کی قیادت میں چار رکنی وفد نے جس میں شوکت علی سلہری ، عاشق خان، راجہ بلال، ساجن پنہور شامل تھے نے وزیر مملکت علی محمد خان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور یہ باور کروایا کہ ملازمین اپنے جائز آئینی حقوق سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہوں گے اور اس کا عملی مظاہرہ وہ گزشتہ برس دس فروری کو کرچکے۔وفد نے یہ مطالبہ کیا کہ معاہدے اور دیگر مطالبات پر فی الفور عمل درآمد کیا جائے۔