Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹنے سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی 

مقامی حکام نے آتش فشاں پھٹنے کے بعد گڑھے سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک محدود علاقہ قائم کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈونیشیا میں آتش فشاں پہاڑ ماؤنٹ سیمیرو کے پھٹنے کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد دھویں اور راکھ نے قریبی علاقوں کو ڈھک لیا۔
ملک کی آفات سے نمٹنے والی ایجنسی نے کہا کہ فوری طور پر جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
امدادی کارکن مقامی باشندوں کو نکالنے کے لیے پہنچے کیونکہ لاوا قریبی دیہات تک پہنچ گیا ہے اور مشرقی جاوا میں لوماجنگ ریجنسی میں ایک پل کو تباہ کر دیا۔
ایجنسی کے ترجمان عبدالمہری نے کہا کہ 'آتش فشاں کے راکھ سے ڈھک جانے کے بعد کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم لوماجنگ میں کئی مقامات پر کچھ پناہ گاہیں بنا رہے ہیں۔'
ایجنسی کی طرف سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں مقامی لوگوں کو دکھایا گیا ہے، جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں، جو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔
مقامی حکام نے آتش فشاں پھٹنے کے بعد گڑھے سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک محدود علاقہ قائم کیا۔
انڈونیشیا بحرالکاہل کے 'رنگ آف فائر' پر بیٹھا ہے، جہاں براعظمی پلیٹوں کے ملنے سے آتش فشاں اور زلزلے کی تیز رفتار سرگرمی ہوتی ہے۔
انڈونیشیا میں اس وقت تقریباً 130 کے قریب فعال آتش فشاں موجود ہیں۔
2018 کے آخر میں جاوا اور سماٹرا جزائر کے درمیان آبنائے میں ایک آتش فشاں پھٹ پڑا، جس سے پانی کے اندر لینڈ سلائیڈنگ اور سونامی نے 400 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

شیئر: