Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پریانتھا کمارا کی ماں کو بیٹے کی ٹوٹی انگلیاں ملیں نہ سلامت چہرہ‘

سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کیس میں پولیس کی جانب سے کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صنعتی شہر سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی لاش منگل کو سری لنکا میں ان کے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے۔ 
پیر کو پریانتھا کمارا کی لاش جب سری لنکن ایئرلائنز کی پرواز سے کولمبو ایئر پورٹ پہنچائی گئی تو اس موقع پر اسے وصول کرنے کے لیے سری لنکن حکام کے علاوہ سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔
بدھ کو جب سری لنکن حکام نے پریانتھا کمارا کی لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کی تو اس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر غم سے نڈھال ایک خاتون کی تصویر وائرل ہے جس کے بارے بتایا جارہا ہے کہ یہ پریانتھا کمارا کی والدہ ہیں جو اپنے جوان بیٹے کا چہرہ نہیں دیکھ پا رہیں۔ 
ایڈووکیٹ نواب بردی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ’مشعال کی ماں نے کہا تھا میں نے جب بیٹے کی انگلیاں دیکھیں تو وہ ٹوٹی ہوئی تھیں پھر پریانتھا کی بدقسمت ماں کو نہ بیٹے کی ٹوٹی انگلیاں ملیں اور نہ چہرہ سلامت ملا۔‘
صحافی فریحہ اریس لکھتی ہیں ’اس تصویر نے آج میرا دل توڑ دیا۔ ماں زمین کی سب سے پیاری مخلوق ہے، اللہ ہمیں معاف کرے۔‘
ایک اور صارف میر محمد علی خان نے لکھا ہے کہ ’تشدد کا شکار ہونے والے سری لنکا کے پریانتھا کمارا کی ماں کی دل کو جھنجھوڑنے والی تصویر، ہم پاکستانی آپ کے نقصان پر آپ سے معذرت حوا ہیں۔‘
شیراز احمد شیرازی نامی صارف نے پریانتھا کمارا کی ماں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ماں ہم شرمندہ ہیں۔‘ انہوں نے لکھا ہے کہ پریانتھا کمارا کی لاش ان کے اہل خانہ کو ملی اور اس کے سامنے ان کی ماں کھڑی ہے۔ لیکن نہ وہ اس کا چہرہ دیکھ سکتی ہیں اور نہ ہی اس کا ہاتھ چھو سکتی ہیں۔
سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کیس میں پولیس کی جانب سے کارروائیاں تاحال جاری ہیں، پولیس نے متعدد ملزمان کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
 

شیئر: