Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری ملازمین کی بحالی یا مستقل معزولی کا فیصلہ جمعرات کو ہوگا

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا ’ 8 سے17 گریڈ کے ملازمین کا ایف پی ایس سی ٹیسٹ لیا جائے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ سے برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی یا مستقل معزولی کا فیصلہ جمعرات کو ہوگا۔ 
بدھ کو ہونے والی سماعت میں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ’وزیراعظم چاہتے ہیں کہ گریڈ ایک سے سات کے ملازمین کو بحال کیا جائے۔‘
’ 8 سے17 گریڈ کے ملازمین کا ایف پی ایس سی ٹیسٹ لیا جائے۔ پاس  ہونے والے امیدواروں کومستقل بنیادوں پر بحال کردیا جائے۔‘
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’حکومتی اقدامات میں شفافیت ہونی چاہیے۔ کرپشن پر نکالے گئے ملازمین کو پارلیمنٹ کیسے بحال کر سکتی ہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن تین ماہ میں ملازمین کے ٹیسٹ کا عمل مکمل کرے گا۔ ٹیسٹ پاس کرنے والے ملازمین کو مستقل بنیادوں پر بحال کر دیا جائے گا۔ ملازمین کو جو رقم دی جا چکی وہ واپس نہیں لی جائے گی۔ 
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ  ٹیسٹ پاس ہونے تک ملازمین ایڈہاک تصور ہوں گے۔ عدالت نے ایکٹ کالعدم قرار دیا تھا جس کے متاثرہ ملازمین کی تعداد 5947 ہے۔ نکالے گئے ملازمین متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرسکتے ہیں۔ 
 جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا حکومت کی تجاویز پر غور کریں گے۔ اس پہلو سے دیکھا جائے گا کہ تجاویز سے عدالتی فیصلہ متاثر تو نہیں ہوگا۔ 
اٹارنی جنرل نےعدالت میں استدعا کی کہ ملازمین پریشان ہیں۔ گریڈ 1 سے 7 کے لیے فوری حکم جاری کردیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’تجاویز پر غور کرکےجمعرات کو اپنی رائے دیں گے۔‘
سپریم کورٹ میں دی گئی تجاویز پر برطرف سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج بھی کیا۔ 

شیئر: