افغان طالبان نے پاکستانی فوج کو سرحد پر باڑ لگانے سے روک دیا
سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومتوں اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی خرابی کی ایک بڑی وجہ باڑ لگانا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغان طالبان نے پاکستانی فوج کو بین الاقوامی سرحد پر باڑ لگانے سے روکنے کا واقعہ پیش آیا ہے جبکہ طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغان حکام نے بدھ کے روز کہا کہ ’افغانستان میں طالبان فوجیوں نے پاکستانی فوج کی طرف سے دونوں ممالک کی سرحد پر حفاظتی باڑ لگانے کے عمل کو روکا۔‘
افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ ’طالبان فورسز نے اتوار کے روز پاکستانی فوج کو مشرقی صوبے ننگرہار کے ساتھ ایک ’غیر قانونی‘ سرحدی باڑ لگانے سے روک دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب سب کچھ معمول پر آ گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی فوج نے اس واقعے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طالبان سپاہیوں نے خاردار تاروں کے بنڈل اٹھائے ہوئے ہیں اور ایک سینیئر طالبان اہلکار سامنے پہاڑ پر سیکورٹی پوسٹوں پر تعینات پاکستانی فوجیوں کو خبردار کر رہا ہے کہ ’وہ دوبارہ سرحد پر باڑ لگانے کی کوشش نہ کریں۔‘
روئٹرز اس ویڈیو کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔
طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ ’وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
واضح رہے کہ سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومتوں اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی خرابی کی ایک بڑی وجہ باڑ لگانا تھا۔
حالیہ تعطل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسلام آباد سے قریبی تعلقات کے باوجود یہ معاملہ طالبان کے لیے ایک متنازع معاملہ ہے۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ اس دن پیش آیا جب دنیا بھر سے غیر ملکی مندوبین اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے لیے جمع ہوئے تھے تاکہ افغانستان میں رونما ہونے والی انسانی تباہی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔