Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں ہونے والا اوورسیز کنونشن آخری وقت میں کینسل کیوں ہوا؟

گورنر ہاوس میں ہونے والے کنونشن میں وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کرنا تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے والا اوورسیز پاکستانیوں کا کنونشن آخری وقت میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے کینسل کر دیا گیا ہے۔
پنجاب اوورسیز کمیشن کے مطابق اپنی نوعیت کا پہلا گلوبل اوورسیز پاکستانی کنونشن جمعرات کو منعقد ہونا تھا لیکن آخری وقت میں ناگزیر وجوہات کی بنیاد پر اسے کچھ وقت کے لیے کینسل کیا گیا ہے۔
گورنر ہاؤس میں ہونے والے کنونشن میں وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کرنا تھی۔
کمیشن کے مطابق اس کنونشن میں امریکہ، کینیڈا، یورپ اور مشرق وسطیٰ سے ایک ہزار کے قریب اوورسیز پاکستانی شرکت کر رہے تھے۔
کمیشن کے وائس چیئرمین مخدوم طارق الحسن نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کنونشن عارضی طور پر کینسل ہوا ہے۔ دنیا بھر سے پاکستانی اس میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد اسے دوبارہ منعقد کرنے کی تاریخ حاصل کر لی جائے۔‘
انہوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بلائے جانے کےمعاملے پر کسی قسم کا کوئی اختلاف ہوا ہے۔
مخدوم طارق الحسن کے مطابق ’میں نے خود اس کنونشن میں شرکت کے لیے وزیراعظم کو بھی دعوت دی تھی۔ تاہم آخری وقت میں اس کو منسوخ کرنا پڑا۔
وزیراعلیٰ آفس کے مطابق جمعرات کی شام کنونشن کی نئی تاریخ اور دیگر معاملات پر وائس چیئرمین اوورسیز کمیشن مخدوم طارق الحسن کی وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ایک طویل مشاورت بھی ہوئی ہے۔ اس بابت ہونے والے فیصلوں سے میڈیا کو بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پوری دنیا سے ہزار سے قریب اوورسیزپاکستانی اس وقت لاہور میں ہی موجود ہیں، جنہوں نے گورنر ہاؤس میں اس کنونشن میں شرکت کرنا تھی۔
اردو نیوز نے لاہور پہنچنے والے پاکستانیوں سے بات چیت کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملے پر کوئی بھی رائے دینے سے انکار کر دیا۔
تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ حکومت کی دعوت پر آئے تھے اب کنونشن ہوگا یا کب ہوگا اس کا فیصلہ بھی حکومت ہی کرے گی۔

کنونشن کی نئی تاریخ اور دیگر معاملات پر مخدوم طارق الحسن کی وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ایک طویل مشاورت بھی ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے پی پی)

پاک یورپین فرینڈشپ فورم کے وائس چیئرمین پرویز اقبال لوسر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ کنونشن ایک سیاسی چال تھی اور بہتر ہوا ہے کہ اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔‘
’مجھے پانچ دن پہلے کال آئی کہ اووسیز کنونشن کر رہے ہیں آپ اس میں شرکت کے لیے آئیں۔ میں بیلجیم بیٹھا ہوا ہوں بھلا پانچ دن کا بھی کوئی دعوت نامہ ہوتا ہے؟
انہوں نے اس کنونشن کے انعقاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بالکل جھوٹ ہے کہ انہوں نے ہزار پاکستانیوں کو ایک ہفتے کے نوٹس پر بلایا تھا۔ انہوں نے وہ لوگ بلائے تھے جو ویسے ہی چھٹیوں پر پاکستان گئے ہوئے ہیں۔‘
میں سمجھتا ہوں کہ ’اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے کے بعد اب ہر کوئی اپنے نمبر بنانا چاہتا ہے۔ تو ایسے میں اس طرح کے معاملات تو آئیں گے۔‘
پرویز اقبال لوسر کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس بات کا علم ہے کہ اس کنونشن کو آخری وقت میں کینسل کروایا گیا ہے کیونکہ کچھ خاص لوگ اس سے سیاسی مقاصد لینا چاہتے تھے۔‘

شیئر: