توہین رسالت سے متعلق صدر پوتن کا بیان میرے موقف کی تائید ہے: عمران خان
روسی صدر کا بیان ان کی سالانہ نیوز کانفرنس کے بعد سامنے آیا ہے (فوٹو: کریملن، ٹوئٹر)
وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ توہین رسالت سے متعلق روسی صدر کا بیان ان کے موقف کی تائید ہے۔
جمعہ کو ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ صدر پوتن کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے ’میرے اس پیغام کی تائید کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنا اظہار رائے کی آزادی نہیں۔‘
اپنے پیغام میں پاکستانی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ’ہم مسلمانوں، خصوصا مسلم رہنماؤں کو یہ پیغام غیرمسلم دنیا کے رہنماؤں تک ضرور پہنچانا چاہئے تاکہ اسلاموفوبیا کا تدارک کیا جا سکے۔‘
روسی صدر پیوتن نے جمعرات کی شب کی گئی سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا جس کے بعد ان کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ ’محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی توہین کرنا آزادی اظہار رائے نہیں ہے۔
سالانہ پریس کانفرنس میں روسی صدر نے توہین رسالت کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پیغمبر کی توہین مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزی ہے اور یہ اسلام کے ماننے والوں کے جذبات کا ٹھیس پہنچاتی ہے۔‘
روسی صدر نے تخلیقی آزادی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی حدود مقرر ہونی چاہییں اور ان میں کسی اور کی آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔
اس موقع پر روسی صدر نے انتہاپسندی کے اسباب اور اس کے نتائج کے ضمن میں توہین آمیز خاکوں اور عالمی جنگ کے حوالے سے روسیوں اور نازیوں کی تصاویر کی اشاعت پر بات کرتے ہوئے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملے کا ذکر کیا تو کہا تھا کہ ایسی باتیں انتہا پسندانہ سوچ میں اضافہ کرتی ہیں۔