امریکہ میں ہیلی کاپٹر اور طیارے کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 67 افراد کی جانیں چلی گئیں ہیں جن میں پاکستانی نژاد خاتون اسریٰ حسین رضا بھی شامل تھیں۔
بدھ کی شب امریکی میڈیا ’ڈبلیو یو ایس اے‘ کو اسریٰ حسین کے شوہر حماد رضا نے بتایا تھا کہ ’میں صرف یہ دعا کر رہا ہوں کہ کوئی ان کو دریا سے باہر نکال دے۔‘
حماد رضا نے بتایا کہ طیارے کے لینڈ کرنے سے کچھ دیر قبل انہیں اپنی اہلیہ کی طرف سے ایک میسج موصول ہوا۔
مزید پڑھیں
’اہلیہ نے مجھے ٹیکسٹ کیا کہ وہ 20 منٹ میں لینڈ کر رہے ہیں۔ لیکن میرا میسج ان کو نہیں ملا۔ مجھے محسوس ہوا کہ کچھ غلط ہے۔‘
حماد رضا کے والد ہاشم رضا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’25 سالہ حماد رضا ایئرپورٹ پر اپنی اہلیہ کی آمد کا انتظار کر رہے تھے، حادثے سے قبل میسج کے بعد انہیں دوسرا کوئی میسج نہیں ملا۔‘
ہاشم رضا نے لرزتی ہوئی آواز کے ساتھ اپنے آنسو روکتے ہوئے ٹیلی فون انٹرویو میں کہا ’اسریٰ ہمارے لیے سب کچھ تھیں، اور اب میرا بیٹا 25 سال کی عمر میں اکیلا ہو گیا ہے، میں اسے کیا کہوں؟ وہ دونوں اولاد چاہتے تھے اور اس کے بہت منتظر تھے۔‘

اسریٰ اور حماد کی ملاقات انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن میں ہوئی جہاں دونوں نے تعلیم حاصل کر رہے تھے؛
ہاشم رضا نے بتایا کہ جب ان کا بیٹا اسریٰ سے پہلی بار ملا تو اس نے اعلان کیا کہ میں اس لڑکی سے شادی کرنے جا رہا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ اسریٰ حسین نے بعد میں کولمبیا یونیورسٹی سے پبلک ہیلتھ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی۔ وہ واشنگٹن میں ایک کنسلٹنگ گروپ میں ملازمت کرتی تھیں اور ان کا مقصد صحت عامہ کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے لیے کام کرنا تھا۔

ہاشم رضا نے مزید کہا، ’اسریٰ صرف لوگوں کی مدد کرنا چاہتی تھی، اور واشنگٹن ڈی سی ان کے خیال میں، اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی بہتر جگہ تھی۔ وہ بہت اچھا کھانا بنایا کرتی تھیں یہاں تک کہ میں نے انہیں اپنا ریسٹورنٹ کھولنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ اسریٰ کام کی غرض سے مہینے میں ایک یا دو بار وچیٹا کا سفر کرتی تھیں۔ وہ سب کا بہت خیال رکھتی تھیں۔
اسریٰ کی حماد رضا سے شادی سال 2022 میں ہوئی تھی اور سوشل میڈیا پر ان کی شادی کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔