جہاز’روابی‘ کااغوا سمندری قوانین کی خلاف ورزی ہے، بریگیڈیئرالمالکی
حوثیوں کا مجرمانہ عمل سٹاکہوم معاہدے 2018 کے منافی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے کہا ہے کہ تجارتی جہاز روابی کو ہائی جیک کرنے کا واقعہ بین الاقوامی انسانی قانون اور متعلقہ سمندری قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے-
اخبار 24 کے مطابق المالکی نے کہا کہ روابی پر جزیرہ سقطری میں سعودی فیلڈ ہسپتال چلانے کے لیے درکار آلات اور لوازمات لدے ہوئے تھے-
ہسپتال نے جزیرے میں سکونت پذیر ہزاروں یمنی شہریوں کو طبی خدمات اور صحت نگہداشت کی سہولیات فراہم کی تھیں-
المالکی نے مزید کہا کہ حوثیوں کو الصلیف بندرگاہ سے روابی جہاز چھوڑنا ہوگا- اس پر لدا ہوا تمام سامان بھی جو غیر حربی اور انسانی نوعیت کا ہے حوالے کرنا ہوگا-
المالکی نے توجہ دلائی کہ اگر حوثیوں نے جہاز نہ چھوڑا تو ایسی صورت میں بین الاقوامی انسانی قانون اور متعلقہ سمندری قوانین کے بموجب ایسی تمام بندرگاہیں جائز عسکری ہدف بن جائیں گی جو جہاز کو ہائی جیک کرنے، ہائی جیکرز کو پناہ دینے اور قزاقی کی سرگرمی میں استعمال ہوئی ہوں گی-
المالکی نے کہا کہ سمندر میں مسلح تنازعات کے بین الاقوامی انسانی قانون اور اقوام متحدہ کے معاہدوں نےآبی گزرگاہوں اور سمندروں میں تجارت اور جہاز رانی کی آزادی مقرر کی ہوئی ہے- کسی بھی قانون میں نہ تو قزاقوں کو تحفظ دیا گیا ہے اور نہ پناہ گاہ فراہم کرنے کی بات کی گئی ہے-
المالکی نے کہا کہ حوثیوں کا مذکورہ مجرمانہ عمل سٹاکہوم معاہدے 2018 کے متن اور رو دونوں کے منافی ہے-
الجدیدہ شہر نیز الحدیدہ، الصلیف اور راس عیسی بندرگاہوں سے متعلق دفعات کے بھی منافی ہے- حوثی دہشتگرد اب تک 30 ہزار 527 خلاف ورزیاں کرچکے ہیں-
یاد رہے کہ عرب اتحاد نے کل پیر کو متحدہ عرب امارات کے پرچم بردار تجارتی جہاز روابی کو ہائی جیک کرنے کے واقعے کا اعلان کیا تھا- جہاز کو الحدیدہ بندرگاہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے اتوار کے روز رات گیارہ بجکر 57 منٹ پر ہائی جیک کیا گیا تھا-