یمن کی حکومت نے حوثی ملیثیا کی جانب سے حدیدہ کے ساحلی شہر میں مختلف گھروں کو آگ لگانے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ گروہ نے بدھ کو مرکودہ کے گاؤں میں 40 سے زائد گھروں کو آگ لگائی تھی۔ اس مقام پر پناہ گزینوں کا ایک کیمپ بھی قائم ہے جس پر حوثیوں کا قبضہ ہے۔
یمن کے وزیر اطلاعات نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ حوثی دہشت گرد ملیشیا کی جانب سے شہریوں کے گھروں کی تباہی دراصل انہی جرائم کا تسلسل ہے جن کے تحت گروہ نے ہزاروں کی تعداد میں ان رہنماؤں، علمائے شیخ، سیاستدانوں، میڈیا نمائندوں اور عسکری اہلکاروں کے گھر تباہ کیے ہیں جو حوثیوں کے اقتدار کو قبول نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں
-
سلامتی کونسل حوثی باغیوں کو جوابدہ ٹھہرائے: سعودی عربNode ID: 545756
-
عرب اتحاد کے فضائی حملے میں سینیئر حوثی رہنما کی ہلاکتNode ID: 550791
-
یمنی عوام فوج کے پیچھے کھڑے ہیں، وزیراعظم معین عبدالمالکNode ID: 576521
انہوں نے مزید کہا کہ خاندانوں کو زبردستی بے گھر کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
’رائٹس ریڈار‘ نامی یورپی انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی حوثیوں کی جانب سے گھروں کو آگ لگانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کے مطابق آتش زدگی کے واقعے سے انسانی بحران نے جنم لیا ہے جس سے ان علاقوں میں رہنے والوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
’رائٹس ریڈار تنظیم کے مطابق طائف کے گاؤں میں 26 گھر، سات مرکودہ میں، پانچ الشجیرہ میں اور چار النخیلہ میں تباہ ہوئے ہیں۔ ان میں سے اکثر گھر ان افراد کے تھے جنہوں نے لڑائی سے بھاگ کر یہاں پناہ لی ہوئی تھی۔
1- We strongly condemn the crime of burning more than (40) houses of citizens in the villages of (Al-Taif, Markoudha, Al-Shujaira, Al-Nakhila) located southern of Hodeidah city. pic.twitter.com/hZf9b7clWa
— معمر الإرياني (@ERYANIM) January 5, 2022