Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تنزانیہ کے سابق صدر اور مصری ماہر تعلیم کے لیے کنگ فیصل ایوارڈ

پروفیسر حسن الشافعی اسلام آباد میں قائم اسلامی یونیورسٹی کے صدر ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
تنزانیہ کے سابق صدر علی حسن میوینی اور مصرکے ماہر تعلیم پروفیسر حسن محمود الشافعی کو بدھ کو اسلام کے لیے شاندار خدمات کے لیے 2022 کے شاہ فیصل ایوارڈکے مشترکہ فاتحین کے طور پر نامزد کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق مصرکے ماہر تعلیم پروفیسر حسن محمود الشافعی قاہرہ یونیورسٹی میں اسلامی فلسفے کے پروفیسر اور اسلام آباد میں قائم اسلامی یونیورسٹی کے صدر ہیں۔
تنزانیہ کے96 سالہ علی حسن میوینی 1985 سے 1995 تک متحدہ جمہوریہ تنزانیہ کے دوسرے صدر رہے اور  ان دنوں دارالسلام میں مقیم ہیں۔
دونوں شخصیات کے ناموں کا اعلان ریاض میں منعقدہ ایک تقریب میں چار کیٹیگریز میں شامل سات فاتحین کے ساتھ تقریب میں  کیا گیا۔
کنگ فیصل ایوارڈ مسلم دنیا میں سب سے باوقار اعزازسمجھا جاتا ہے۔
عربی زبان و ادب کے حوالے سے ایوارڈ  امریکہ کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں کلاسیکی عربی شاعری کے ماہر پروفیسر سوزین سٹیکیوچ اورامریکہ  ہی میں  کولمبیا یونیورسٹی میں ادبی نقاد، سکالر اور عربی ادب و ثقافت کے پروفیسر محسن الموسوی کو مشترکہ طور پر دیا گیا۔
ہارورڈ یونیورسٹی اور ایم آئی ٹی میں کیمسٹری اور کیمیکل بیالوجی کے پروفیسر ڈیوڈ  روچین لیو کو میڈیسن کے  شعبے  میں خدمات انجام دینے پر کنگ فیصل ایوارڈ کےلیے منتخب ہونے کے اعزازمیں شامل ہیں۔

275 عالمی شخصیات کو کنگ فیصل ایوارڈ کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

سائنس کے شعبے میں خدمات انجام دینے پر مشترکہ طور پر ایک آسٹریانژاد برطانوی  ریاضی دان اور امپیریل کالج لندن میں ریاضی کے پروفیسر مارٹن ہیرر اور نیو یارک یونیورسٹی کے کورنٹ انسٹی ٹیوٹ آف میتھمیٹیکل سائنسز میں تیونس کے ریاضی دان پروفیسر نادر مسمودی شامل ہیں۔
عالمی طور پر مختلف تعلیمی شعبوں میں خدمات انجام دینے والوں کے  اعزاز میں کنگ فیصل  ایوارڈ  1977 میں قائم کیا گیا تھا۔
کنگ فیصل ایوارڈ کے انعقاد کے آغاز سے اب تک 43 ممالک سے 275 معروف اور معتبر شخصیات  کو اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
ایواڈ یافتگان عالمی شخصیات میں 21 نے نوبل انعام بھی حاصل کیا ہے۔ اس سال کے انعام یافتگان کے لیے ایوارڈز سال کے آخرمیں ایک پروقار تقریب میں پیش کیے جائیں گے۔
 

شیئر: