چین کی ’استحکام کے خلاف‘ سرگرمیاں، امریکہ اور جاپان میں نیا دفاعی معاہدہ
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ دونوں ممالک ایک نئے دفاعی معاہدے پر دستخط کریں گے (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ اور جاپان کے وزرائے خارجہ ودفاع نے چین کی قوانین پر مبنی احکامات کو سبوتاز کرنے کی کوششوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ابھرتے ہوئے دفاعی خطرات سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے کا عزم کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق دونوں اتحادیوں کے حکام نے ایسے وقت میں ورچوئل بات چیت میں اپنی سکیورٹی کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جب چین کے حوالے سے تحفظات اور تائیوان کے معاملے پر کشیدگی میں اضافے نے جاپان کے سکیورٹی کردار کو واضح کیا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزرا نے خطے میں استحکام سرگرمیوں کو مل کر روکنے اور اگر ضرورت پڑی تو ان کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
وزرا کا کہنا ہے کہ انہیں چین کے شن جیانگ اور ہانگ کانگ کے علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحفظات ہیں۔ بات چیت میں آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کی اہمیت کو واضح کیا گیا۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ دونوں ممالک ابھرتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئے دفاعی معاہدے پر دستخط کریں گے۔