Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیکرز کی کال اورایس ایم ایس موصول ہونے پر کیا کریں؟

دھوکے باز کو 7 برس تک قید اور 50 لاکھ ریال تک کا جرمانہ کیاجاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کمیشن نے ہیکرز کی کالز اور دھوکے بازوں کے ایس ایم ایس سے نمٹنے کا طریقہ کار جاری کیا ہے-
انفرادی طور پر اور گروپ کی شکل میں اس قسم کے عناصر وقتا فوقتا ایس ایم ایس یا کالز کرکے مقامی شہریوں  خصوصا غیرملکیوں کو انعام نکلنے کا کہہ کر دھوکہ دیتے ہیں- 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق کمیشن نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر توجہ دلائی کہ اگر کوئی شخص آپ سے رابطہ کرکے یا ایس ایم ایس کے ذریعے یہ دعوی کرے کہ وہ کسی مقامی بینک کا نمائندہ ہے یا یہ دعوی کرے کہ آپ کا انعام نکلا ہے اسے حاصل کرنے کی کارروائی کے لیے آپ اپنے نجی کوائف یا بینک انفارمیشن سے آگاہ کریں-
جب بھی کوئی ایسا رابطہ ہو فورا  ہی  330330 پر رابطہ کرکے کال یا ایس ایم ایس کرنے والے کے بارے میں مطلع کریں- 

دھوکے باز خود کو بینک یا سرکاری ادارے کا نمائندہ ظاہرکرتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

اس سے قبل پبلک  پراسیکیوشن نے کسی بھی سرکاری ادارے، محکمے یا مالیاتی ادارے یا خدمات پیش کرنے والے ادارے کا روپ دھار کر کسی کی دولت پر قبضہ کرنے کے لیے ایس ایم ایس، ای میل یا ٹیلیفونک رابطے کو قابل سزا جرم قراردیا تھا- 
پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے توجہ دلائی گئی تھی کہ جو شخص بھی کسی کی دولت ہتھیانے کے لیے مذکورہ طریقہ کار اختیار کرے گا کسی سرکاری یا مالیاتی ادارے یا خدمات پیش کرنے والے ادارے کا نام استعمال کرے گا وہ سنگین اور قابل دست اندازی پولیس جرم شمار کیاجائے گا-  
پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر  جاری بیان میں کہا تھا کہ دھوکہ دہی کے ذریعے کسی کی دولت ہتھیانے کی کوشش پر 7 برس تک قید اور 50 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا- 

شیئر: