کبھی بھی وراٹ کوہلی کی کپتانی کے حق میں نہیں تھا: شعیب اختر
پیر 24 جنوری 2022 12:33
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
سابق فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ بولرز بیٹسمینوں کے مقابلے میں اچھے کپتان ثابت ہوتے ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ایک بیٹسمین کے مقابلے میں ایک فاسٹ بولر اچھا کپتان ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس کا انداز جارحانہ ہوتا ہے۔
انڈین اخبار ’دا انڈین ایکسپریس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں راولپنڈی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ ’میرا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ بیٹسمینوں کی ذہنیت دفاعی ہوتی ہے۔‘
’پاکستان اور انڈیا 1980 اور 1990 کے دہائی میں فاسٹ بولرز کو کپتان مقرر کرنے کی پریکٹس شروع کی تھی۔ کپل دیو بھی ایک فاسٹ بولر تھے۔‘
تاہم شعیب اختر کا کہنا ہے کہ موجودہ کرکٹ میں لگنے فیلڈنگ اور باؤنسرز کے حوالے سے نئے اصولوں نے فاسٹ بولرز کو متاثر کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کرکٹ اب نیچے جارہی ہے۔
وراٹ کوہلی کو انڈیا ٹیم کی کپتانی سے ہٹانے پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق پاکستانی فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ ’میں کبھی بھی ان کی کپتانی کے حق میں نہیں تھا۔ میں چاہتا تھا کہ وہ بس سینچریاں بناتے رہیں۔‘
’ان کو ان کی بیٹنگ پر توجہ دینے دیں، انہیں صرف رنز بنانے دیں۔‘
شعیب اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ روہت شرما انڈین ٹیم کی کپتانی کے لیے اچھی چوائس ہیں اور اچھا ہوگا کہ وہ کسی دباؤ میں نہ آئیں۔
واضح رہے شعیب اختر اس وقت باقی کھلاڑیوں کے ساتھ مسقط میں موجود ہیں جہاں لیجنڈز کرکٹ لیگ جاری ہے۔