سعودی عرب میں ادارہ جیل خانہ جات کے ترجمان کرنل ڈاکٹر بندرالخرمی نے کہا ہے کہ’ قیدیوں کی سزا کی باقی ماند مدت ’خریدنے‘ کی ابھی کوئی حقیقت نہیں ہے‘۔
العربیہ نیٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان جیل خانہ جات نے کہا کہ ’ رعایت ‘ کا منصوبہ زیرغور ہے تاہم اس پرعمل درآمد کا اعلان نہیں ہوا۔
’قیدیوں کی سزا میں رعایت کے حوالے سے متعلقہ ادارے معاملات کی نوعیت پرغور کررہے ہیں۔ حتمی فیصلہ ہوتے ہی متعلقہ سرکاری ذرائع سے اس کا اعلان کردیا جائے گا‘۔
واضح رہے ٹوئٹرپر اس حوالے سے کہا جارہا تھا کہ’ اس اقدام کے تحت قیدیوں کی باقی مدت رقم کے عوض خریدی جاسکے گی‘۔
سوشل میڈیا پر دعوی کیا جا رہا تھا کہ’ قیدی کی وہ مدت جو وہ بحق سرکار کاٹ رہا ہوگا اس کے ہربرس کے عوض وہ 18 ہزار ریال ادا کرنے کے بعد آزاد ہوسکے گا‘۔
’اس کا اطلاق ان قیدیوں پر ہوگا جن کی مادری زبان عربی نہیں ہے اور ان کی سنگین کرائم ہسٹری نہیں ہوگی اور جیل میں قید کے دوران ان کا چال چلن بہتر رہا ہوگا‘۔