بعض چٹانیں کسی جانور یا پرندے کا تصور دیتی ہیں۔ (فوٹو العربیہ)
جنوبی سعودی عرب میں ایسی چٹانیں موجود ہیں جنہیں دیکھ کر انسانی شکلوں کا گمان گزرتا ہے۔ باحہ ریجن کے جبل شدا کی چٹانیں جیولوجیکل میوزیم کا درجہ رکھتی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جنوبی سعودی عرب کے الباحہ ریجن میں واقع چٹانیں دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے سیاح پہنچ رہے ہیں۔ یہ منفرد شکل و صورت کی ہیں۔
تاریخ کے سکالر ناصر الشدوی نے بتایا کہ ’جبل شدا کوئی عام پہاڑ نہیں۔ یہ اپنی جیولوجیکل تشکیل کے حوالے سے مملکت اور بیرون مملکت سے آنے والے سیاحوں کا مرکز ہے‘۔
الشدوی نے کہا کہ ’جبل شدا کا ایک امتیاز یہ بھی ہے کہ یہاں پہنچ کر اندرونی توانائی محسوس ہوتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ اندرونی سکون فراہم کرنے والے کسی تصور اورغور و فکر کے تجربے سے گزر رہے ہیں‘۔
’شدا پہاڑ عجیب و غریب شکل و صورت والی چٹانوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں موجود کئی چٹانیں ایسی ہیں جنہیں دیکھ کر کسی انسان کا گمان ہوتا ہے۔ بعض چٹانیں ایسی ہیں جو کسی جانور یا کسی پرندے کا تصور دیتی ہیں‘۔
ناصرالشدوی کا کہنا ہے کہ ’لاکھوں برس کے موسمی اثرات کی وجہ سے یہاں بازو دار باز کی چٹان اور مچھلی نما چٹان بھی نظر آتی ہے۔ مختلف شکل و صورت کو منعکس کرنے والی یہ چٹانیں سیاحت کے لیے آنے والوں کو اپنی جانب راغب کر رہی ہیں‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں