Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دواساز کمپنیاں امریکی قبائلیوں کو 59 کروڑ ڈالر ادا کریں گی

اس رقم سے مقامی امریکی قبائلی افراد میں اوپیئڈ کی لت سے متعلق مقدمات طے ہوں گے۔ فائل فوٹو: اے پی
مقامی امریکی قبائلی افراد میں اوپیئڈ کی لت سے متعلق مقدمات طے کرنے کے لیے دوا ساز کمپنیوں کے ایک گروپ نے 59 کروڑ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ معاہدہ امریکی اوپیئڈ بحران کی وجہ سے بننے والے قانونی چارہ جوئی کے مقدمات میں تازہ ترین پیش رفت ہے۔
جان ہاپکنز میڈیسن کی ویب سائٹ کے مطابق اوپیئڈ ڈرگز کی ایک قسم ہوتی ہے جو افیون کے پودے میں پائے جاتے پیں اور اس کے مختلف اثرات ہوتے ہیں۔
اوپیئڈ کو طبی نسخوں میں درد دور کرنے کے لیے بھی دیا جاتا ہے اور یہ ہیروئین کی طرح منشیات کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔
تاہم اے ایف پی کے مطابق اس طرح کے نشے کی وجہ سے گذشتہ دو دہائیوں کے دوران پانچ لاکھ افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ جبکہ اس نے دنیا کی کچھ بڑی کمپنیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
منگل کو جاری ہونے والی امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق مک کیشن، امیری سورس برجن اور کارڈینل ہیلتھ نامی دوا ساز کمپنیوں نے پہلے ہی سے چیروکی قبیلے کے ساتھ گذشتہ ستمبر میں سات کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا معاہدہ طے کر لیا ہے۔
اوہائیو کے فیڈرل کورٹ میں منگل کو جمع کی جانے والی دستاویزات کے مطابق ان کمپنیوں نے سات سال کے عرصے کے دوران امریکی قبائل کو 44 کروڑ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
جانسن اینڈ جانسن نامی دواساز کمپنی نے تمام قبائل کو دو سال کے عرصے کے دوران 15 کروڑ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس رقم میں سے ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر چیروکی کے لیے ہیں۔
عدالتی فائلنگ کے مطابق مقامی امریکی قبائلی افراد نے ’امریکہ میں اوپیئڈ بحران کے بدترین نتائج کا سامنا کیا ہے۔‘ جس میں اوپیئڈ کی لینے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
’یہ اضافی رقم ادا کرنے کی وجہ سے دیگر ضروریات کے فنڈز میں کمی ہوگئی ہے اور قبائیلی افراد پر شدید مالی بوجھ آگیا ہے۔‘
جانسن اینڈ جانسن، مک کیسن، امیری سورس برجن اور کارڈینل ہیلتھ نے اس سے قبل اوپیئڈ کے عالمی کیسز کو طے کرنے 26 ارب ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں